اقوام متحدہ اور سعودی اتحاد قیام امن میں رکاوٹ ہیں: انصار اللہِ یمن
سعودی جنگی اتحاد نے جنگی بندی کی خلاف ورزی جاری رکھتے ہوئے یمن کے صوبے الحدیدہ کو ایک بار پھر جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔ دوسری جانب یمن کی قومی حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے اقوام متحدہ اور جارح سعودی اتحاد کو امن کے قیام میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔
صنعا میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران جنگ بندی کی ایک سو پانج سے زائد مرتبہ خلاف ورزی کی ہے اور صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ کے رہائشی علاقوں پر چوبیس مرتبہ توپ خانے سے حملہ کیا ہے۔
پچھلے چند گھنٹوں کے دوران سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے بھی یمن کے صوبوں الجوف اور مآرب کے رہائشی علاقوں پر کئی بار بمباری کی ہے۔
صنعا اور ریاض سے سوئیڈن جانے والے وفود کے درمیان اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ سے الحدیدہ صوبے میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا لیکن سعودی جنگی اتحاد نے ایک دن بھی اس کی پابندی نہیں کی۔
دوسری جانب یمن کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد یمن کے خلاف جنگ میں داعش اور القاعدہ کے دہشت گردوں کو بھی استعمال کر رہا ہے۔ مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے یمن کے وزیر داخلہ عبد الکریم الحوثی کا کہنا تھا کہ سعودی جنگی اتحاد نے یمن کے خلاف جنگ کرنے والے کرائے کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ اب داعش اور القاعدہ کے عناصر کو بھی بھرتی کیا ہے اوران کی ایک بڑی تعداد کو صوبہ البیضا روانہ کیا گیا ہے۔
یمن کے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ملک کی عوامی رضاکار فورس کو سیکورٹی اداروں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور عنقریب اس پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔
درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبہ البیضا میں مستعفی حکومت کے ساتھ قیدیوں کا تبادلہ کیا ہے۔ اس موقع پر انصاراللہ کے ایک فوجی افسر کی لاش کے بدلے یمن کی مستعفی حکومت سے وابستہ چار مسلح افراد کی لاشوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔
قیدیوں اور لاشوں کے تبادلے کا عمل براہ راست انجام پایا اور اس میں اقوام متحدہ کی نگرانی شامل نہیں تھی۔ قیدیوں سے متعلق یمنی کمیٹی اب تک اقوام متحدہ کی مدد کے بغیر، مقامی لوگوں کی وساطت اور تعاون سے کئی بار قیدیوں کا تبادلہ کر چکی ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق یمن کی قومی حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے اقوام متحدہ اور جارح سعودی اتحاد کو امن کے قیام میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔ انصار اللہ کے ترجمان اور مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام یمن نے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفتھس کے کردار پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ سال سے جاری یمن کا محاصرہ اور ایندھن لانے والے بحری جہازوں کا روکا جانا ایسے معاملات ہیں جن پر ہرگز خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link
8: ttps://chat.whatsapp.com/KXbwLMavcEmL5WvZZ7yEvB