سعودی ہوائی اڈے پر پھر ڈرون حملہ
جارح سعودی اتحاد نے صوبہ عسیر کے ابہا بین الاقوامی ایئرپورٹ پر یمنی فورسز کے ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے جارح سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی کی زبانی ابہا بین الاقوامی ایئرپورٹ پر یمنی فورسز کے ڈرون آپریشن کا اعتراف کرتے ہوئے دعوا کیا کہ سعودی فورسز نے ایک بمبار ڈرون کو ٹریس کر کے اسے سرنگوں کر دیا۔
ابھی تک یمنی فورسز کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ابہا سعودی عرب کے جنوبی صوبے عسیر میں واقع ہے جو یمن پر جارحیت میں مصروف اتحاد کے جنگی طیاروں کے فیول اور لاجسٹک سپورٹ کے لئے استعمال ہوتا ہے اور ماضی میں بھی یمنی فورسز سعودی جارحیت کے جواب میں اس ایئرپورٹ کو بارہا نشانہ بنا چکی ہیں۔
اُدھر دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ جارح سعودی اتحاد نے مآرب، جوف اور بیضا صوبوں میں ایک بار پھر رہائشی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ یمن کے المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی جنگی طیاروں نے صوبہ مآرب کے ماہلیہ اور مدغل، صوبہ جوف کے حزم اور صوبہ بیضا کے ولد ربیع علاقوں پر بم گرائے۔حالیہ ہفتوں کے دوران سعودی جنگی طیاروں نے مذکورہ صوبوں میں بارہا رہائشی اور غیر فوجی علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے آئل ٹینکروں کو روکنے اور الحدیدہ بندرگاہ میں بحری جہازوں کا داخلہ روکنے کا سلسلہ یمنی قوم کی صورت حال مزید بحرانی ہونے کا باعث بنا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد اور اس کے آلہ کاروں کو چاہئے کہ بحری جہازوں کو آزاد کریں اور اس بارے میں بین الاقوامی قراردادوں کا احترام کریں۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے کمزور موقف سے اسٹاک ہوم سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے کے سلسلے میں جارحین کو مزید شہ ملی ہے اور بحری جہازوں کو روکنا جنگی جرم ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور بعض مغربی ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یمن میں جنگ کا بازار گرم کر رکھا ہے جس کے دوران اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی اور دسیوں لاکھ بے گھر ہو کر بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اسکے علاوہ یمنی عوام کودوا، غذا اور ایندھن کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ کورونا جیسی مختلف وبائی بیماریوں کا بھی سامنا ہے۔