یمنی عدالت نے امریکی صدر ٹرمپ، سعودی عرب کے شاہ اور ولیعہد کو موت کی سزا کا حکم سنایا
یمن کی ایک عدالت نے یمن کے طالبعلموں کی بس پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں امریکی صدر ٹرمپ، سعودی عرب کے شاہ سلمان اور ولیعہد بن سلمان سمیت 10 افراد کو موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
یمن کی خبر رساں ایجنسی سبا کی آج جمعرات کے روز کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عدالت کے جج ریاض الرزامی نے یمن کے طالبعلموں کی بس پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں امریکی صدر ٹرمپ، سعودی عرب کے شاہ سلمان، سعودی ولیعہد بن سلمان، سعودی شہزادے ترکی بن بندر بن عبدالعزیز، امریکہ کے سابق وزیر جنگ جیمز میٹس، یمن کے مفرور صدرعبد ربه منصور ہادی اور یمن کی مستعفی ہونے والی حکومت کے چند دیگر عہدیداروں کو موت کی سزا سناتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہلخانہ کو 10 ارب ڈالر ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
جارح سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے صعدہ کی بازار میں یمنی طالبعلموں کی شہادت کے بعد فوجی جارحیت کو درست قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت کی سرکردگی میں قائم یمن مخالف فوجی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجی اس ملک کے مختلف علاقوں کو مسلسل وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ ملک کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں میں اب تک سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی لاکھ یمنیوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔