یونیورسٹی خودکش حملے پر عام سوگ، کابل کی فضا سوگوار
افغانستان کے دارالحکومت کابل کی یونیورسٹی میں ایران، افغان کتب میلے کے افتتاح کے موقع پر دھماکے کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
افغانستان کی حکومت نے کابل یونیورسٹی میں خودکش حملے اور فائرنگ میں جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ سےاظہار ہمدردی کرتے ہوئے آج عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔ عام سوگ کے موقع پر افغانستان کا پرچم سرنگوں رہے گا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کا کہنا تھا کہ ‘کابل یونیورسٹی حملے میں تین افراد ملوث تھے، ان میں سے ایک نے شروع میں ہی خود کو اڑا دیا جبکہ دیگر دو حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے نشانہ بنایا۔
افغان نیوز ایجنسی طلوع کی رپورٹ کے مطابق ‘حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان 6 گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا تاہم فورسز نے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ سمیت سیاسی اور مذھبی رہنماوں نے پیر کو ہونے والے اس دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ کابل میں 10 روز کے اندر تعلیمی ادارے میں یہ دوسرا حملہ ہے، ایک ہفتہ قبل ایک تربیتی سینٹر میں خود کش دھماکہ ہوا تھا جہاں 30 سے زائد عام شہری جاں بحق ہوئے تھے۔
ادھر طالبان کا کہنا تھا کہ اس حملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں لیکن حالیہ عرصے کے دوران شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے تعلیمی اداروں کو کئی مرتبہ نشانہ بنایا جا چکا ہے۔