عراقی ممبران پارلیمنٹ ملک سے امریکیوں کے انخلا پر مُصِر
عراق کے ممبران پارلیمنٹ نے ایک بار پھر اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے ایک کارروائی کے دوران دہشت گردوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔
المعلومہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں صادقون دھڑے سے وابستہ رکن پارلیمنٹ فاضل جابر نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کا معاملہ پارلیمنٹ میں ختم نہیں ہوا ہے اور آئندہ چند روز میں ہی دوبارہ اس پر پھر بحث کی جائے گی۔
عراقی پارلیمنٹ میں فتح الائنس کے رکنِ پارلیمنٹ مختار الموسوی نے بھی حکومت کی جانب سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل پر عمل درآمد نہ کئے جانے پر تنقید کی اور کہا کہ ملت عراق اپنے ملک میں دیگر ممالک کے فوجیوں کی موجودگی کی مخالف ہے۔
عراقی پارلیمنٹ کے ایک اور رکن حسین الیساری نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی پارٹیاں فاتح کمانڈروں اور شہیدوں کے سلسلے میں ذمہ دار ہیں اور انہیں عراق سے بیرونی فوجیوں بالخصوص امریکی فوجیوں کو باہر نکالنے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔
عراقی عوام اور تنظیمیں بارہا اس ملک سے دہشتگرد امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کر چکی ہیں۔ عراقی پارلمینٹ نے بھی پانچ جنوری کو ملک سے امریکی فوجیوں (دہشتگردوں) کے انخلا کا ایک بل منظور کیا تھا۔
اس درمیان عراق کی سیکورٹی فورسز اور رضاکار فورس الحشد الشعبی نے علیحدہ علیحدہ کارروائیوں میں ملک کے مختلف صوبوں میں داعش دہشتگرد گروہ کے باقیات پر کاری ضربیں لگائی ہیں۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کی سامراء آپریشنل کمانڈ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ الحشدالشعبی کی بریگیڈ تین سو چودہ نے دقیق اطلاعات کی بنیاد پر سامراء کے شمال میں واقع حویجہ مسیرہ علاقے میں داعش کے اڈے پر بمباری کی جس کے نتیجے میں داعش دہشتگردوں کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔
اس کے ساتھ ہی الحشدالشعبی کے دیالہ ریجن کے ترجمان صادق الحسینی نے بھی اعلان کیا ہے کہ اس صوبے کے شمالی علاقے حاوی العظیم میں فوجی آپریشن کے دوسرے مرحلے میں داعش کے پانچ خفیہ اڈوں کو تباہ اور دس بموں کو ناکام بنا دیا گیا۔