شام میں داعش کی جگہ امریکی دہشت گردوں نے لے لی
داعش کی شکست کے وقت سے ہی شام میں امریکا اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں کی کاروائیاں تیز ہو گئیں اور شمال مشرقی شام میں امریکا کے دہشت گرد فوجیوں نے داعش کے دہشت گردوں کی جگہ لے لی ہے۔
کچھ عرصہ پہلے کچھ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکا و اسرائیل کے فوجی ماہر نفسیات اور جاسوس، کچھ عرصے سے شمال مشرقی شام کے الحسکہ صوبے کے الہول کیمپ میں داعش گروہ کے دہشت گرد عناصر اور ان کے اہل خانہ کو ٹریننگ دے رہے ہیں اور ان کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے تمام تر سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
اسی کے ساتھ انہیں المقدسی کی لکھی کتاب ملت ابراہیم بھی پڑھنے دی جا رہی ہے۔ یہ وہی کتاب ہے جو عراق کی بوکا جیل میں بھی موجود تھی اور اسی کی وجہ سے تکفیریوں کی نئی نسل پیدا ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہی لوگ آگے چل کر امریکا و اسرائیل سے فوجی ٹریننگ حاصل کرکے داعشی عناصر میں تبدیل ہوتے ہیں۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس وقت شام کے الہول کیمپ میں اور اسی طرح ان جیلوں میں جن میں داعش کے عناصر قید ہیں، جو کچھ بھی ہو رہا ہے، وہ عراق میں امریکا کی خصوصی جیل بوکا میں جو کچھ پہلے ہو چکا ہے، اسی کی تکرار ہے۔