سعودی عرب کا نشہ ہوا ہو گیا، ریاض نے قطر کے آگے گھٹنے ٹیکے
اقتدار اور طاقت کے نشے میں چور آمر، بعد میں پشیمان ضرور ہوتے ہیں۔
اس بات کو تجربات نے ثابت کر دیا ہے کہ کسی چھوٹے ملک کو کمزور سمجھ کر زبردستی اپنی بات منوانے والوں کو آخر میں پشیمان ہونے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔
ایسا ہی منظر سعودی عرب اور قطر کے درمیان نظر آیا۔ خلیج فارس تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے سعودی عرب نے قطر کو دعوت دی ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز نے امیر قطر شیخ تمیم کو دعوت نامہ ارسال کرکے ان سے خلیج فارس تعاون کونسل کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی درخواست کی ہے۔
اس سے پہلے سعودی عرب نے قطر سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لئے تھے اور اس چھوٹے سے عرب ملک پر پابندیاں عائد کرکے اس ملک کا محاصرہ کر لیا تھا۔
یہ کام صرف سعودی عرب نے نہیں کیا تھا بلکہ اس کے اتحادی ممالک متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین نے بھی اس کام میں ریاض کا ساتھ دیا تھا۔
قطر پر پابندیاں عائد کرنے والے ممالک نے اس سے تعلقات استوار کرنے کے لئے 13 شرطیں رکھیں تھی تاہم قطر نے ان شرطوں کو کوئی اہمیت نہیں دی تھی۔
قطر پر پابندیاں عائد کرنے کے مسئلے کو ساڑھے تین سال کا وقت ہو گیا ہے تاہم قطر نے ان عرب ممالک کے آگے سر تسلیم خم نہیں کیا۔
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سعودی عرب کو یہ سمجھ میں آ گیا ہے کہ چھوٹے ممالک پر اس کا رعب اور دبدبہ اب چلنے والا نہيں ہے۔