یمن کے صوبہ مآرب پر جارح سعودی اتحاد کے حملے
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبہ مآرب کے کئی علاقوں پر متعدد بار بمباری کی ہے جبکہ سعودی حمایت یافتہ معزول حکومت کے کارندوں کے ہاتھوں یمنی خواتین اور بچوں کو اغوا کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبہ مآرب کے صرواح ، مدغل اور مجزر علاقوں کو اپنی جارحیتوں کا نشانہ بنایا ہے ۔ابھی تک ان حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ جارح سعودی اتحاد نے حالیہ دنوں میں یمن کے مختلف علاقوں کو بارہا اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
اس درمیان یمن کے اعلی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد ، یمن کے نہتے عوام پر اب تک تین ہزار سے زیادہ کلسٹر بم گرا چکا ہے ۔بارودی سرنگیں صاف کرنے سے متعلق ادارے کے سربراہ علی صفرہ نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ ، برطانیہ اور برازیل میں تیار کئے گئے آٹھ قسم کے کلسٹر بموں سے یمنی عوام کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔
دوسری جانب یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ کرائے کے فوجیوں نے جو سعودی عرب کے اتحادی ہیں، مآرب کی کئی خواتین کو بھی اغوار کر لیا ہے۔ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اغوا ہونے والی خواتین کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔العزی نے زور دے کر کہا کہ مآرب میں لوگوں کے گھروں پر یلغار کرنا اور جاسوسی کے الزام میں یمنی خواتین کو گرفتار کرنا ایک شرمناک اور قابل مذمت اقدام ہے۔ یمن کے مستعفی و مفرور صدر منصور ہادی کے کرائے کے فوجیوں نے صوبہ مآرب میں کئی مکانوں پر حملہ کر کے سات خواتین کو صنعا حکومت کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں یرغمال بنا لیا ہے۔