پہلے جارح ممالک حملے روکیں، ہم اپنا دفاع جاری رکھیں گے: یمنی رہنما
یمن کی قومی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ جس فریق کو یمن کے خلاف اپنے حملوں کو روکنا چاہئے وہ ہم نہیں، جارح سعودی اتحاد ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا ہے کہ برطانوی حکمرانوں کو یمن کے محاصرے اور اس کے خلاف جارحیت جاری رکھنے کے سلسلے میں اپنے اقدامات کی یاد دہانی کرانا چاہئے۔
ان کا یہ بیان اس ملک میں برطانوی سفیر کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے مآرب اور الجوف کے محاذوں پر انصاراللہ کے حملے روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔
محمد عبد السلام نے مزید کہا کہ جو قوم اپنی سرزمین کی دفاع کر رہی ہے وہ صحیح راستے پر چل رہی ہے اور جب تک محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا اور جارحیت بند نہیں ہوتی اس وقت تک وہ اپنا دفاع جاری رکھے گی۔
یمن کی کرمنل کورٹ نے پیر کو برطانوی جاسوسوں کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ برطانیہ کا خفیہ ادارہ، ایجنٹ خریدنے کے بعد انہیں جدید ترین مواصلاتی سسٹم سے لیس کر کے یمن میں جاسوسی اور تخریبی کارروائیاں کرواتا ہے۔
سعودی عرب، امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے۔
جارح سعودی اتحاد کی جارحیتوں کے نتیجے میں اب تک سترہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری براہ راست حملوں میں شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔