Feb ۱۸, ۲۰۲۱ ۱۳:۵۱ Asia/Tehran
  • مآرب کی یمنیوں کے ہاتھوں آزادی سے سعودی اتحاد خوفزدہ

یمن کے صوبے مارب کے قبائل نے ریاض کے احکامات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

روزنامہ الاخبار کی رپورٹ مطابق یمنی فورسز کی مآرب کی جانب پیشقدمی کے ساتھ ہی صنعا نے اس شہر کے قبائل کو جھڑپوں کے مقام سے دور رکھنے کے لئے اپنے رابطے بڑھا دیئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صنعا کی فورسز نے شمالی مآرب اور مغربی محاذوں پر نئی کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد اعلان کیا ہے کہ ریاض کی بنائی ہوئی ریڈ لائن اب ختم ہوچکی ہے۔ یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سیاسی سیل کے سربراہ محمد البخیتی نے تین روز قبل مآرب کی آزادی کے لئے آپریشن شروع کئے جانے کی خبر دی تھی۔

الاخبار کے مطابق سعودی عرب نے یمن کی مستعفی حکومت کے حامی قبائل کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے صنعا کا ساتھ دیا تو ان پر حملہ کر دیا جائے گا۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ ان قبائل نے سعودی عرب کی دھمکی آمیز‍ احکامات کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔

ادھر یمنی فورسز کی مآرب کی جانب پیشقدمی سے خوفزدہ ہوکر سعودی اتحاد نے امریکہ مدد مانگ لی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے سعودی فریق کی جانب سے روزانہ کی بنیادوں پر ہو رہی جارحیت سے چشم پوشی کرتے ہوئے یمنی فورسز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مآرب کی جانب اپنی پیشقدمی روک دیں اور مذاکرات کی میز پر آجائيں۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایک بے شرمانہ اور مضحکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے یمنی فورسز کی فوجی پیشقدمی کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

دفاعی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مآرب کی آزدی، جنگ یمن کے توازن کو مکمل طور سے تبدیل کر دے گی، جس سے آل سعود اور اس کے اتحادیوں میں سخت تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

ٹیگس