Feb ۱۸, ۲۰۲۱ ۱۶:۵۸ Asia/Tehran
  • سعودی عرب پر انصاراللہ کے ڈرون حملے کا جارح اتحاد کی جانب سے اعتراف

جارح سعودی اتحاد کے ترجمان نے سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دوسرے ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق یمنی عوام کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے جارح سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے یمنی فوج کی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی اتحاد نے یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے اس ڈرون حملہ آور طیارے کو مار گرایا ہے جو سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع خمیس مشیط کی طرف بڑھ رہا تھا۔ جبکہ یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون طیارے نے اپنا مشن کامیابی کے ساتھ پورا کیا ہے۔

گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران جنوب مغربی سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے کیا جانے والا یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اتوار کے روز کہا تھا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے اتوار کے روز صماد دو اور صماد تین قسم کے دو ڈرون طیاروں سے جنوبی سعودی عرب میں ابہا ہوائی اڈے کو حملے کا نشانہ بنایا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ حملہ یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت اور اس ملک کے جاری محاصرے کے جواب میں کیا گیا۔

گذشتہ پانچ روز کے دوران سعودی عرب کے ابہا ہوائی اڈے پر، کیا جانے والا یہ چوتھا حملہ ہے۔ ابہا ایئرپورٹ کو اس لئے بھی جوابی حملے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمنی عوام کے خلاف جارحیت کے لئے زیادہ تر اسی ایئرپورٹ کو استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے یمن کے خلاف جارحیت بند کرانے کے لئے امریکی کوشش پر مبنی افواہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت کی کمان سنھالنے والا اور یمنی قوم کے تمام مسائل و مشکلات کی اصل وجہ خود امریکہ ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امریکی ایما اور اس کی ہدایات کے بغیر کوئی قدم اٹھانے کی جرات تک نہیں کرسکتے۔ محمد علی الحوثی نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ کو‏ئی صلح ہو یہی وجہ ہے کہ وہ خود ہی یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کی کمان سنبھالے ہوئے ہے کہ جس کے نتیجے میں یمنی قوم پر ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹتے رہے ہیں، اس رو سے یمن کے خلاف جنگ و جارحیت بند کرانے کی بائیڈن حکومت کی اپیل حقیقت سے بالکل عاری ہے۔انھوں نے کہا کہ یمنی عوام اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عرب ممالک کا اتحاد یمن کو جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور یہی ممالک یمنی عوام کے بہیمانہ قتل عام کے لئے علاقے کے ملکوں کو ہتھیار فروخت کرتے رہے ہیں۔

ادھر امریکہ کے نائب وزیر خارجہ اور یمن کے امور میں خصوصی نمائندے ٹیموثی لنڈر کنگ نے کہا ہے کہ بحران یمن کے حل کا واحد راستہ، سیاسی طریقہ شمار ہوتا ہے اور اب وہ وقت آگیا ہے کہ جنگ کا خاتمہ کر دیا جائے۔

ٹیگس