یمن امن کے ساحل میں تبدیل ہو گا، صنعا حکومت
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیرخارجہ نے تاکید کی ہے کہ ان کے ملک کی حکومت نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اتحاد کی جارحیتوں کے مقابلے میں بھرپور استقامت کا مظاہرہ کیا ہے اور یقینا یمن، امن کے ساحل میں تبدیل ہو گا۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے السمیرہ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعا امن کا خواہاں ہے مگر کسی بھی قسم کے سیاسی مذاکرات سے قبل سب سے پہلے یمن پر جارحیت بند کرنا ہو گی اور ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں سمیت یمن کا محاصرہ مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔
انھوں نے شہر مآرب کی آزادی اور دہشت گردوں کی جانب سے اس شہر سے تیل چوری کئے جانے کے بارے میں بھی کہا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس، سعودی اتحاد کے آلہ کار عناصر کا مقابلہ کر رہی ہیں اور القاعدہ و داعش دہشت گردوں کو شہر مآرب میں داخل ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اطلاعات و نشریات نے صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی روکنے کے لئے مقابل فریق کی جانب سے عمل میں لائے جانے والے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مآرب کو آزاد کرائے جانے کی روک تھام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
الشامی نے کہا کہ امریکہ بالکل بے نقاب ہو چکا ہے اور اب وہ پوری دنیا کے سامنے اپنی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ضیف اللہ شامی نے مآرب کی جنگ میں سعودی اتحاد کی جانب سے القاعدہ اور داعش دہشت گردوں سے استفادہ کئے جانے کے بارے میں بھی کہا کہ ان دہشت گرد عناصر سے استفادہ کیا جانا کوئی نئی بات نہیں ہے اس لئے کہ سعودی آلہ کار ان جیسے دہشت گرد عناصر پر ہی مشتمل ہیں اور امریکہ جب چاہتا ہے ان دہشت گرد عناصر کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے۔
دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے مآرب کی جنگ کو یمن کے خلاف جاری جارحیت کا شدید ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی فوج اور رضاکار فورس نے مآرب شہر کے کئی اسٹریٹیجک پہاڑی علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے اور یمنی فوج کے شدید حملوں کی وجہ سے سعودی اتحاد کی ڈیفنس لائن زمین بوس ہو گئی ہے۔
یمنی فوج اور رضاکار فورس کی مآرب شہر کے مرکز کی جانب تیز رفتار پیشرفت جاری ہے اور اس شہر کے مرکز کی آزادی ریاض کی حمایت یافتہ منصور ہادی کی حکومت کے لئے کاری ضرب ہوگی۔
یمن کی ویب سائٹ التغییر نے بدھ کے روز رپورٹ دی ہے کہ فوج اور رضاکار فورس کی پیشرفت حساس مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور جنگ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
محمد عبدالسلام نے یمن کے خلاف جاری جارحیت اور اس ملک کے محاصرے کے مقابلے میں عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن پسند یمنی عوام، تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مرحلے میں ہیں اس لئے کہ اقوام متحدہ جیسا عالمی ادارہ بھی یمن کے محاصرے کی مذمت کرنے کی جرآت نہیں کر پا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جارح سعودی اتحاد نے امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہیں۔ اب تک سعودی جارحیت میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔