عراقی سرحد میں امریکی حملے پر الحشدالشعبی کا ردعمل
عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے شام میں نہیں بلکہ عراق کی سرحدی پٹی پر الحشدالشعبی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
الحشدالشعبی نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے اس حملے کے نتائج اور اس حملے سے عراق کی امن و استحکام پر پڑنے والے اثرات کے پیش نظر تاکید کی جاتی ہے کہ امریکی دعوے کے برخلاف الحشدالشعبی کے جوان شام میں موجود نہیں تھے بلکہ دونوں ملکوں کی سرحدی پٹی پر دہشت گردی کے مقابلے میں اپنے ملک کی سرحدوں کے دفاع پر مامور تھے۔
الحشدالشعبی نے اس قسم کے حملوں اور ان کے نتائج پر سخت خبردار بھی کیا۔
دوسری جانب عراق کے استقامتی محاذ نجباء کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانا ہمارا حق ہے۔
عراق میں استقامتی محاذ نجباء کے ترجمان نصر الشمری نے المیادین سے گفتگو میں عراق اور شام کے سرحدی علاقے پر استقامتی محاذ کے ٹھکانے پر امریکہ کے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی حکومت کے ساتھ امریکی اہداف پر حملے نہ کرنے والے استقامتی محاذ کے تمام معاہدے ختم ہو گئے ہیں اور اس کے بعد سے استقامتی محاذ اپنا فیصلہ خود کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ دہشتگرد امریکہ کے جنگی طیاروں نے عراق اور شام کے سرحدی علاقے البوکمال اور القائم میں ایک گھر اور ایک اور مقام پر بمباری کی جس کے نتیجے میں حشد الشعبی کا ایک جوان شہید اور چار زخمی ہوئے۔