Mar ۰۳, ۲۰۲۱ ۱۴:۱۰ Asia/Tehran

سوشل میڈیا پر سرگرم ایران کے ایک تجزیہ نگار علی رضا تقوی نیا نے اپنے ٹیلیگرام اکاونٹ پر لکھا کہ کویت سے عراقی فوج کی پسپائی کے اعلان کے بعد امریکا نے صدام کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کے لئے حملہ کر دیا اور فوجیوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

اسی لئے امریکی فوجیوں نے کویت اور بصرہ کے درمیان صفوان علاقے میں ہائی وے نمبر 80 کو جنگی طیاروں سے بمباری کرکے عراقی فوجیوں کے کاروان کے راستے کو بند کر دیا تاکہ عراقی فوجی فرار نہ کر سکیں۔ اس کے بعد جنگی جہازوں اور اپاچی و کوبرا ہیلی کاپٹروں سے تابڑ توڑ حملے کر دیئے اور بڑی بے رحمی سے عراقیوں کی سرکوبی کر دی۔

اس حملے میں دس ہزار سے زائد عراقی ہلاک ہوئے تھے جبکہ تین ہزار سے زائد گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئی تھیں۔ لوگوں کے جسم کے ٹکڑے اور جلتی ہوئی گاڑیاں ہائی وے پر کئی کلومیٹر تک دکھائی دے رہی تھیں۔ اس واقعے کے بعد اس ہائی وے کو موت کا ہائی کہا جانے لگا۔

یہ ویڈیو اسی قتل عام کو دکھا رہی ہے۔

ٹیگس