موت کا ہائی وے، جب امریکا نے عراقیوں کا قتل عام کر دیا+ ویڈیو
سوشل میڈیا پر سرگرم ایران کے ایک تجزیہ نگار علی رضا تقوی نیا نے اپنے ٹیلیگرام اکاونٹ پر لکھا کہ کویت سے عراقی فوج کی پسپائی کے اعلان کے بعد امریکا نے صدام کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کے لئے حملہ کر دیا اور فوجیوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
اسی لئے امریکی فوجیوں نے کویت اور بصرہ کے درمیان صفوان علاقے میں ہائی وے نمبر 80 کو جنگی طیاروں سے بمباری کرکے عراقی فوجیوں کے کاروان کے راستے کو بند کر دیا تاکہ عراقی فوجی فرار نہ کر سکیں۔ اس کے بعد جنگی جہازوں اور اپاچی و کوبرا ہیلی کاپٹروں سے تابڑ توڑ حملے کر دیئے اور بڑی بے رحمی سے عراقیوں کی سرکوبی کر دی۔
اس حملے میں دس ہزار سے زائد عراقی ہلاک ہوئے تھے جبکہ تین ہزار سے زائد گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئی تھیں۔ لوگوں کے جسم کے ٹکڑے اور جلتی ہوئی گاڑیاں ہائی وے پر کئی کلومیٹر تک دکھائی دے رہی تھیں۔ اس واقعے کے بعد اس ہائی وے کو موت کا ہائی کہا جانے لگا۔
یہ ویڈیو اسی قتل عام کو دکھا رہی ہے۔