Mar ۱۸, ۲۰۲۱ ۱۵:۳۹ Asia/Tehran
  • یمن: مغربی مآرب میں یمنی  فوج کی پیش قدمی جاری

یمن کے صوبے مآرب کے مغربی علاقوں میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی بدستور جاری ہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے ایک باخبر ذریعے کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صرواح کے علاقے العطیف کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جبکہ اس علاقے کو آزاد کرائے جانے کی کاروائی میں یمن کی مستعفی حکومت کے دسیوں آلہ کار فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔

  یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے حمہ ذیاب اور مآرب ڈیم کے مغربی کنارے کے علاقوں اور صرواح کے مختلف علاقوں منجملہ الزور کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔اس وقت یمنی فوج و عوامی رضاکار فورس اور سعودی اتحاد کے   فوجیوں کے درمیان المشجع کے اطراف کے علاقوں میں شدید جنگ ہو رہی ہے جبکہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبے مآرب کے بیشتر مغربی علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے۔

دریں اثنا یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران سعودی اتحاد کے نوے فیصد حملے صوبے مآرب پر انجام پائے ہیں اوران حملوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد رہی ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ جب تک سعودی اتحاد کی جارحیت اور یمن کا محاصرہ جاری ہے سعودی عرب پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل اور ڈرون حملے جاری رہیں گے۔

محمد عبدالسلام نے قطر کے الجزیرہ ٹی وی سے بھی گفتگو میں کہا ہے کہ یمن کے انسانی پہلو کوجنگی و سیاسی پہلو سے جدا کئے جانے کی صورت میں یمن کی نیشنل سالویشن حکومت مذاکرات کے لئے آمادہ ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکیوں سے ہماری کوئی براہ راست ملاقات نہیں ہوئی ہے تاہم اس بات کے پیش نظر کے یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں امریکہ بھی ایک فریق  ہے اس لئے اس سے مذاکرات کرنے میں کوئی گریز بھی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یمنی فریق امریکہ کو اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کر چکا ہے اور اس سلسلے میں مراسلہ ارسال کیا ہے۔محمد عبدالسلام نے کہا کہ ہم نے امریکہ کو جنگ یمن کے خاتمے کے لئے امریکہ کو ایک فارمولا پیش کیا ہے جو اسی کے مشترکہ اعلان کے دائرے میں ہے جو اس سے قبل اقوام متحدہ نے پیش کیا تھا۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان عبدالسلام نے کہا کہ ہم سیاسی و اقتصادی دباؤ کے ذریعے کوئی منصوبہ یا فارمولہ قبول نہیں کریں گے اور جنگ یمن کے بارے میں امریکہ کے اس موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے جو سابق صدر ٹرمپ کے دور حکومت میں جاری تھا جبکہ جوبائیڈن کے برسر اقتدار آنے کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ امریکہ جنگ یمن کے بارے میں اپنے موقف پر نظرثانی کرے گا۔

ٹیگس