Apr ۰۳, ۲۰۲۱ ۱۹:۰۱ Asia/Tehran
  • یمن کے صوبہ مآرب کے رہائشی علاقے پر جارح سعودی اتحاد کے حملے  (تفصیلی خبر)

یمن کے صوبہ مآرب کے ایک علاقے پر جارح سعودی اتحاد نے دو فضائی حملے کئے ہیں جس میں کم سے کم آٹھ عام شہری جاں بحق و زخمی ہوئے ہیں-

سنیچر کی صبح مآرب میں رحبہ ضلع کے فج نقعہ علاقے پر جارح سعودی اتحاد نے دو فضائی حملے کئے جس کے نتیجے میں متعدد یمنی شہری جاں بحق اور زخمی ہوگئے ۔

جارح سعودی اتحاد نے صرواح ، مجزر ، مدغل ، خب اور الشعف شہروں کو بھی شدید بمباری کا نشانہ بنایا۔

صوبہ مآرب میں سعودی اتحاد کے حملوں میں ایک یمنی شہری شہید اور سات دیگر زخمی ہوگئے ہیں ۔

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعے کو بھی مآرب کے رحبہ ضلع کے فج نقعہ علاقے کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ایک عام شہری جاں بحق اور سات دیگر زخمی ہوگئے۔

جارح سعودی اتحاد ہر روز صوبہ مآرب کو اپنے حملوں کا نشانہ بناتا ہے اور یوں اس علاقے کو اپنے چنگل میں دبائے رکھنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے تاہم یمنی فوج اور رضاکار فورس نہایت اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل اس صوبے کو مکمل طور پر جارح سعودی اتحاد کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے ۔

سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے جمعرات کو بھی چار بار ضلع صرواح اور مدغل کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا تھا۔

یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے گذشتہ دو مہینوں میں صوبہ مآرب میں خاصی پیشقدمی کی ہے جس پر سعودی اتحاد اور اس کے مغربی حامی بھی حیران ہیں ۔

دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیردفاع نے کہا ہے کہ جارح ممالک کو بدترین صورت حال کا سامنا ہے اور اس وقت وہ یمن کےدلدل سے کسی بھی طرح فرار کرنے کا کوئی راستہ تلاش کررہے ہیں۔

یمن کے وزیردفاع جنرل محمد ناصر العاطفی نے المسیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت حالات یمنی فوج کے کنٹرول میں ہیں اور ہمارے پاس ان علاقوں اور ان مقامات پر بھی حملے کرنے کی صلاحیت و وسائل موجود ہیں جن کے بارے میں دشمن سوچ بھی نہیں سکتا ۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس بلیسٹک سمیت مختلف قسم کے میزائل ، ڈرون طیارے اورایسا فضائی دفاعی سسٹم اور بحری دفاعی ساز و سامان ہے موجود ہے جس نے جنگ کو دفاعی حالت سے باہر نکال دیا ہے اور ہمارے اندر دشمن پر حملہ آور ہونے کی صلاحیت پیدا ہوچکی ہے ۔

العاطفی نے کہا کہ یمن پر جارحیت کے آغاز میں ہم نے ہلکے اور درمیانی دوری تک مار کرنے والے ہتھیار بنانے پر توجہ دی اور اس سلسلے میں تیزی سے کام کیا اور یہی امر ہمارے لئے اسٹریٹیجک دفاعی ہتھیار بنانے کے لئے قدم اٹھانے کا محرک بنا۔ انھوں نے کہا کہ جس وقت دشمن نے ہمارے خلاف جارحیت کی اس وقت جارحیت کے پہلے ہی سال میں ہم نے مسلح افواج کو از سر نو منظم کرنے کے سلسلے میں اہم مراحل طے کر لئے اور محاذ جنگ کے ساتھ ہی دیگر میدانوں میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔

ٹیگس