Apr ۰۶, ۲۰۲۱ ۰۶:۵۱ Asia/Tehran
  • انڈونیشیا میں سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات میں اضافے کے سبب امدادی کاموں میں رکاوٹ
    انڈونیشیا میں سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات میں اضافے کے سبب امدادی کاموں میں رکاوٹ

انڈونیشیا میں سیلاب اور چٹانے کھسکنے کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں بارش کے بعد آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق سیلاب کے دوران کئی مقامات پر تودے گرنے اور بڑی چٹانیں گرنے کی وجہ سے دریاؤں میں طغیانی آگئی اورہزاروں مکانات پانی میں ڈوب گئے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ تباہی اور مختلف حادثے کے نتیجے میں ہلاکتیں 100سے تجاوز کرگئی ہیں جب کہ لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

مشرقی صوبے نوسا تینگارا کے حکام نے 80 سے زائد ہلاکتوں اور 110 افراد کے لاپتا ہونے کی تصدیق کی۔

 ادھر مشرقی تیمور میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں ، مسلسل بارش اور تیز ہواؤں کے باعث امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقوں میں پہنچنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین کو اشیائے خورد ونوش، طبی امداد اور کمبلوں کی سخت ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کے ان ممالک میں بارش کے موسم میں سیلاب اور چٹانیں کھسکنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔ جنوری میں بھی مغربی جاوا کے سمیڈانگ قصبے میں سیلاب کی وجہ سے 40 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے ۔

ٹیگس