یمنی حکومت کا اعلان، جنگ بندی پورے ملک میں ہونی چاہئے
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے زور دے کر کہا ہے کہ جب تک ملک کا محاصرہ پوری طرح ختم نہیں ہو جاتا اس وقت تک قیام امن کے لئے کسی بھی درخواست کو سنجیدہ نہیں سمجھا جائے گا-
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ حکومت یمن کو جارحیت رکوانے کے لئے اقوام متحدہ کی جانب سے کسی طرح کی کوئی سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے ۔
یمنی حکومت کے ترجمان عبدالسلام نے مزید کہا کہ بعض بین الاقوامی فریق صرف جارحین کے لئے امن کے خواہاں ہیں یمن کے لئے نہیں اور ان حالات میں کوئی صلح نہیں ہوسکتی ۔
یمن نے اس سے پہلے بھی اعلان کیا ہے کہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ ایک محدود جنگ کی بات کرتے ہیں اور محصور یمن کو چھوڑدیا ہے اور جنگ کو محدود کرنے سے کوئی مسئلہ حل ہونے والا نہیں ہے بلکہ اس سے مسائل میں اضافہ ہوگا اوریمن میں قیام امن میں کوئی مدد نہیں ملے گی ۔
یمنی فوج کے ترجمان غاصب صیہونی حکومت پر فلسطین کے استقامتی محاذ کی فتح پر کہا کہ فلسطین کے استقامتی محاذ کے میزائلی انتفاضہ نے صیہونی دشمن پر عرصہ حیات تنگ کردیا- انہوں نے غاصب صہیونی حکومت کے خلاف جنگ میں کامیابی پر فلسطینی عوام کو مبارکباد پیش کی -
درایں اثنا یمن کے فضائی دفاعی سسٹم نے نجران کی فضاؤں میں جارح سعودی اتحاد کے ایک جنگی طیارے کو مارگرایا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے نجران سیکٹر پر جارح سعودی اتحاد کے ایک جنگی طیارے کو زمین سے فضا میں مار کر نے والے میزائل سے جس کی ابھی تک رونمائی نہیں کی گئی ہے ، مار گرانے کی اطلاع دی ہے ۔
یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ یمن کے فضائی دفاعی سسٹم نے نجران سیکٹر پر دشمنانہ کارروائی انجام دینے والے ایک جنگی طیارے کو مار گرایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ جنگی طیارے اور آپریشن کی تفصیلات کو جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔
سعودی عرب امریکہ ، متحدہ عرب امارات اورچند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیتوں کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید ، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر و دربدر ہوگئے ہیں-