صیہونی اپنی شیطنت سے باز نہیں آ رہے، بیت المقدس میں اشتعال انگیز پرچم ریلی نکالنے پر مُصِر، حماس نے خبردار کیا
صیہونی حکومت کی پولیس نے صیہونی باشندوں کو مقبوضہ بیت المقدس میں اشتعال انگیز پرچم ریلی نکالنے کی اجازت دے دی ہے۔ جس پر استقامتی گروہوں نے صیہونیوں کو سخت خبردار کیا ہے۔
روزنامہ معاریو سمیت صیہونی حکومت کے میڈیا ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے پولیس کمانڈر نے آئندہ جمعرات کو انتہا پسند صیہونیوں کو پرچم ریلی نکالنے کی اجازت دے دی ہے اور یہ فیصلہ مقبوضہ بیت المقدس میں حالات خراب ہونے اور اس شہر میں تشدد بھڑکنے کے حوالے سے سامنے آنے والے انتباہات کے باوجود کیا گیا ہے۔
روزنامہ معاریو نے لکھا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے صیہونی سیاسی رہنماؤں اور حکام کو بھی بیت المقدس میں نکالی جانے والی اس مجوزہ ریلی کے انعقاد سے اتفاق کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
اُدھر غزہ پٹی میں فلسطینی استقامتی گروہوں کے ساتھ ایک بار پھر جنگ کی آگ بھڑک جانے سے ہراساں صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ گابی اشکنازی اور وزیر جنگ بنی گانتز نے، بیت المقدس میں کشیدگی میں اضافے کی بابت خبردار کیا ہے اور وہ کابینہ کا فوری اجلاس بلانے کے خواہاں ہیں۔
دوسری جانب اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ یحیی السنوار نے دائیں بازو کے انتہا پسند صیہونی گروہوں کی جانب سے اس پرچم ریلی کے لئے کال دینے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر صیہونیوں نے مسجدالاقصی میں پھر جارحیت کی کوشش کی تو ہم دوبارہ واپس پہنچیں گے اور صیہونیوں کو تباہ و برباد و تہ و بالا کردیں گے۔
اکیس مئی کو فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کی جارحانہ جنگ بند ہونے کے باوجود صیہونی فوجی اور انتہاپسند صیہونی، غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صیہونی حکام غزہ میں متعدد جاسوس طیارے بھیج کر اس علاقے کے خلاف اپنے جارحانہ اقدامات مسلسل انجام دینے میں لگے ہوئے ہیں تاہم فلسطینی استقامت نے ان جاسوس ڈرون طیاروں کو نشانہ بنا کر غزء کے خلاف ہر طرح کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے۔