یمن کی جنگ میں انصاراللہ کی سیاسی فتح
انصاراللہ کے ساتھ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے مذاکرات جاری ہیں۔
اسلام ٹائمز کے مطابق حال ہی میں عمان کی ثالثی میں مذاکرات کا نیا دور انجام پایا ہے۔
مذاکرات کے اس دور میں انصاراللہ یمن کو چند اہم اور بنیادی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
موصولہ رپورٹس کے مطابق سعودی اتحاد انسانی امور کو جنگ کے امور سے علیحدہ کر کے دیکھنے پر مبنی انصاراللہ کا مطالبہ مان لیا گیا ہے۔
یوں میدان جنگ میں متعدد کامیابیوں کے ساتھ ساتھ انصاراللہ یمن کو سفارتی میدان میں بھی بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
یہ مذاکرات یمن کی اعلی سیاسی کاونسل اور ثالثی کا کردار ادا کرنے والے عمان کے وفد کے درمیان منعقد ہوئے۔
ان مذاکرات میں صنعا ایئرپورٹ اور الحدیدہ بندرگاہ کا محاصرہ ختم کئے جانے کی خبر دی جا رہی ہے۔
اب تک امریکہ، سعودی عرب اور ان کے اتحادی ممالک یمن میں انسانی امور کو فوجی امور سے جوڑنے کی کوشش کرتے آئے ہیں۔
امریکی حکومت بھی اب تک انصاراللہ یمن سے مارب کی آزادی کیلئے جاری فوجی آپریشن روک دینے کا مطالبہ کرتی آئی ہے اور اسے یمنی عوام کو انسانی امداد کی بحالی کی شرط قرار دے چکی تھی۔
اس اقدام کا مقصد وہ کامیابیاں سفارتکاری کے میدان میں حاصل کرنا تھا جو سعودی اتحاد فوجی میدان میں حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا۔
یاد رہے مارب کا شہر انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کا حامل شہر ہے جس کی آزادی کیلئے انصاراللہ یمن نے کچھ ماہ سے فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔
مارب شہر یمن میں سعودی نواز تکفیری دہشت گردوں کا آخری ٹھکانہ تصور کیا جاتا ہے۔