Jul ۱۲, ۲۰۲۱ ۱۹:۲۸ Asia/Tehran
  •   ایندھن کے حامل جہازوں کو چھوڑوانے کا یمنی حکومت کا مطالبہ

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جارح ملکوں کو یمن کے لئے ایندھن کے حامل جہازوں کو چھوڑنے کا پابند بنائے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا ہے کہ امریکہ کے ذریعے الحدیدہ بجلی گھر کے لئے ایندھن آئل پہنچانے والے بحری جہاز کو روکے جانے سے عوام کے مسائل و مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کسی بھی قسم کے انسانی اقدار اور بین الاقوامی اصول و قوانین کاپابند نہیں ہے۔

مہدی المشاط نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے اور امریکہ کی سربراہی میں یمن کے خلاف جارحیت کرنے والے ممالک کو ایندھن کے حامل بحری جہاز کو چھوڑنے کا پابند بنائے۔ جارح سعودی اتحاد، یمن کے لئے ایندھن کے حامل بحری جہازوں کو روکنے کے ساتھ ہی اس ملک کے عوام کے لئے غذائی اشیاء اور میڈیکل ساز و سامان و دوائیں بھی نہیں پہنچنے دے رہا ہے۔

اس درمیان صنعا کے ایک قانونی مرکز نے دو ہزار تین سو روز سے جاری جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے دوران جارح فوجیوں کے ذریعے انجام دیئے جانے والے جرائم کے اعداد و شمار شائع کئے ہیں۔ المیادین ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ صنعا میں عین الانسانیہ نامی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ تئیس سو دنوں میں جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں تینتالیس ہزار آٹھ سو اکیانوے عام شہری  شہید اور زخمی ہوچکے ہیں ۔اس مرکز کے مطابق سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے دوران شہید ہونے والے عام شہریوں کی تعداد سترہ ہزار ایک سو چھہتر ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہیدوں میں تین ہزار آٹھ سو بیالیس بچے اور دوہزار چار سو خواتین شامل ہیں جبکہ چار ہزار دو سو پچیس بچوں اور دوہزار آٹھ سو بتیس خواتین سمیت چھبیس ہزار سات سو پندرہ عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

منظرعام پر آنے والے اعداد و شمار کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں تباہ ہونے والی تنصیبات، سرکاری و تجارتی مراکز، مساجد و مدارس اور اسپتالوں کی تعداد ہزاروں سے زیادہ ہے۔ جارح سعودی اتحاد کے ان وحشیانہ جرائم اور مظالم کے مقابلے میں یمنی عوام اور فوج نے انتہائی بے جگری کے ساتھ غاصب اور جارح قوتوں کا مقابلہ کیا اور سعودی عرب اب تک یمن میں اپنا ایک بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا ہے اور یمنی فوج کی دفاعی طاقت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ٹیگس