بغداد کو امریکہ کی کوئی ضرورت نہیں: عراقی استقامتی تنظیموں کا اعلان
عراق کی استقامتی تحریک نجباء نے عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی ضرورت کے بارے میں عراقی وزیر خارجہ کے بیانات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیانات امریکی مفادات کے لئے دئے گئے ہیں۔
عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین نے واشنگٹن میں عراق امریکہ اسٹریٹیجک مذاکرات کے چوتھے دور کے موقع پر کہا ہے کہ عراق کے سیکورٹی اہلکاروں کو ٹریننگ ، فوجی ساز و سامان اور ہتھاروں کے لئے امریکہ کی ضرورت ہے۔
بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراق کی اسلامی استقامتی تحریک نجباء کے نائب سربراہ نصر الشمری نے فواد حسین کے بیانات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات عراقی سیکورٹی اہلکاروں اور ان کی صلاحیتوں کی توہین ہے۔ن نصرالشمرینے زور دے کر کہا کہ عراقی اپنی فوجی صلاحیتوں کے پیش نظر ہر طرح کے ملکی و بیرونی چیلنجوں کے مقابلے میں اپنے ملک کی حفاظت کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل عراق کے عصائب اہل الحق گروہ کے سربراہ قیس خزعلی نے بھی کہا تھا کہ عراقی وزیر خارجہ کا یہ بیان کہ عراقی فوجیوں کو بدستور امریکی فوجیوں کی ضرورت ہے، افسوس ناک ہے۔
عراقی استقامتی گروہوں کی کوارڈی نیٹر کمیٹی نے بھی واشنگٹن اور بغداد کے درمیان مذاکرات کے موقع پر عراق میں بیرونی فوجیوں کی کسی بھی طرح کی موجودگی کی اجازت نہ دینے پر مبنی استقامت کی شرط پر زور دیا ہے۔ المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی استقامتی گروہوں کی کوارڈی نیٹر کمیٹی نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ عراق میں کوئی بھی بیرونی فوجی باقی نہیں رہنا چاہئے۔
مذکورہ کمیٹی نے کہا کہ عراق میں امریکی فوج کا کام صیہونی حکومت کو تحفظ فراہم کرنا اور استقامتی گروہوں کی جاسوسی کرنا ہے اور عراق میں ہرجگہ سے غاصب بیرونی فوجیوں کو پسپائی اختیار کرنا پڑے گی اور انھیں پوری طرح عراق سے باہر نکلنا ہوگا۔
عراق میں اس طرح کے ردعمل ایسے عالم میں سامنے آرہے ہیں کہ عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی آئندہ پیر کو واشنگٹن بغداد مذاکرات کو مکمل کرنے کے لئے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات اور عراق سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے کے بارے میں گفتگو کریں گے جو اس وقت پورے عراق کا مطالبہ بن گیا ہے اور عراق کا ہر شخص اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔