لبنان کے حالات کو خراب کرنے میں سعودی اور امریکی ملوث
علی شبلی کے جلوس جنازہ پر فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور تقریبا 10 زخمی ہوگئے۔
لبنان کے سیاسی مسائل کے تجزیہ نگار اور صحافی حسن علیق نے گزشتہ روز بیروت میں ہونے والی فائرنگ اور اس کے بعد رونما ہونے والے واقعات پر المیادین ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی صورتحال انتہائی بحرانی اور کشیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان کے حالات کو خراب کرنے میں سعودی عرب اور امریکہ ملوث ہے اور ایک منصوبے کے تحت لبنان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام اقتصادی محاصرے اور سیاسی کشیدگی کو امن و امان خراب کرنے کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور امریکہ لبنان کے حالات کو بدستور کشیدہ رکھنے کی کوششش میں ہے۔
حسن علیق کا کہنا تھا کہ امریکہ لبنان کے حالات کو حزب اللہ پر دباو ڈالنے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن حزب اللہ جنوب کے راستے کی بندش کا نظارہ نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ سنیچر کی رات ایک مسلح شخص نے جنوبی لبنان کے خلدہ علاقے میں شادی کی ایک تقریب میں علی شبلی پر فائرنگ کرکے انھیں شہید کر دیا تھا جس کے بعد پھر اتوار کو بھی کچھ مسلح حملہ آوروں اور شرپسندوں نے علی شبلی کے جلوس جنازہ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور تقریبا 10 زخمی ہوگئے تھے۔
حزب اللہ لبنان نے اپنے ایک بیان میں شبلی کو شہید مظلوم کے لقب سے یاد کیا ہے۔ بعض ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ شبلی حزب اللہ لبنان کے عہدیداروں میں سے تھے۔
درایں اثنا لبنان کے صدر میشل عون نے ایک بیان جاری کرکے ان حملوں کی مذمت کی اور فوج کو حکم دیا ہے کہ علاقے میں امن و سیکورٹی قائم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرے۔
لبنانی فوج کے کمانڈر نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فوج بیروت کے علاقے خلدہ میں اپنی موجودگی مضبوط بنا رہی ہے اور اس نے علاقے میں پیدل اور بائیک گشت بڑھا دی ہے۔
لبنان کی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ طلال ارسلان نے بھی المیادین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے خلدہ میں حملوں کو ایک بزدلانہ اقدام قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی بھی فوج سے اپیل کرتی ہے کہ ملک میں افراتفری کو کنٹرول کرے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
لبنان کی ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ولید جنبلات نے بھی قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹھرے میں لائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ امل تحریک نے بھی جنوبی بیروت کے خلدہ علاقے کے حالات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فوج اور سیکورٹی اہلکاروں سے اپیل کی کہ وہ امن و سیکورٹی کے قیام اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لئے بھرپور اقدام کریں۔
لبنان کے عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی نے جنھیں کابینہ کی تشکیل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، مذکورہ حالات و واقعات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے تمام فریقوں سے صبر و تحمل کی اپیل کی ہے۔ ابھی تک کسی بھی شخص یا گروہ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔