Aug ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۳:۴۴ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے خلاف یمنی فورسز کا ایک اور ڈرون آپریشن

عرب اتحادی افواج نے سعودی فوجی ٹھکانوں پر یمن کے ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پیر کی صبح یمنی فوج کی جانب سے کیے جانے والے اس جوابی حملے میں یمنی فوج کے دو ڈورن طیاروں نے حصہ لیا۔ سعودی ذرائع ابلاغ نے بھی اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے،یمن مخالف فوجی اتحاد کے ترجمان کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ یمنی فوج کے دو ڈرون حملے کا مقابلہ کیا گیا ہے تاہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

یمنی فوج کے ڈرون طیارے جارح سعودی اتحاد کے فوجی اہداف کو تواتر کے ساتھ نشانہ بنا رہےہیں۔ یمنی فوج کے ڈرون حملے سے پہلے جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے سرحدی علاقوں پر کئی بار بمباری کی تھی۔

یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جنوبی صوبے مآرب کے علاقے رحبہ کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ صعدہ کے علاقے الفرع پر حملہ کیا اور رہائشی علاقے پر دو راکٹ فائر کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔

صوبہ الحدیدہ میں بھی سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو چھیانوے خلاف ورزیوں کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔

دوسری جانب حکومت یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے ایک بار پھر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو امریکی آلہ کار قرار دیا ہے۔المیادین ٹیلی ویژن کے مطابق محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یمن کے خلاف امریکی سازش پر عمل پیرا ہیں تاہم انہیں کچھ حاصل ہونے والا نہیں۔انہوں نے اقتصادی جنگ کے حوالے سے یمنی عوام کے مظاہروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قوانین کسی بھی ملک کو یمنی عوام کے محاصرے کی اجازت نہیں دیتے لہذا سعودی اقدام سے واضح ہوگیا ہے کہ اس نے پوری قوم کو نشانہ بنا رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم محاصرے میں ہیں لیکن حقائق کے برخلاف ہم کو محاصرے کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے اور امریکہ کو ایسا کرنے کی عادت پڑ چکی ہے۔ سعودی عرب نے امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو جنگ کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔چھے سال سے زائد عرصے سے یمن کے خلاف جاری اس غیر قانونی جنگ اور سعودی جارحیت کے نتیجے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

ٹیگس