سوڈان، عمرالبشیر کو عالمی عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ
تین عشروں تک سوڈان پر حکمرانی کرنے والے "عمرالبشیر" کو ان کے دیگر معاونین کے ہمراہ عالمی عدالت کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
سوڈان نے دارفور تنازعے میں مطلوب سابق صدر عمر البشیر سمیت دیگر عہدیداروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کر نے کا فیصلہ کرلیا۔
سوڈان کی وزیر خارجہ مریم المہدی نے بدھ کے روز کہا کہ سوڈان دارفور تنازعے کے مطلوب دیگر عہدیداروں کے ساتھ عمر البشیر کو بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرے گا۔
77 سالہ عمر البشیر بین الاقوامی فوجداری عدالت کو سوڈانی علاقے میں نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں ایک دہائی سے زائد عرصے سے مطلوب ہیں۔
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت نے 2009 میں دارفور میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں عمر البشیر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
یاد رہے کہ عمر البشیر کو اپریل 2019 میں ان کی حکومت کے خلاف 4 ماہ سے جاری روٹی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک گیر احتجاج پر فوج نے بے دخل کر دیا تھا۔
سابق حکمران کو دسمبر 2019 میں کرپشن کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی جبکہ وہ جولائی 2020 سے خرطوم میں 1989 کی بغاوت کے الزام میں عدالتی کارروائی کا سامنا کررہے ہیں۔