امریکی سفارت خانہ لبنان کی بدامنی کا ذمہ دار ہے
امریکہ پر بھروسہ کرنے والے افغانستان کی صورتحال سے سبق حاصل کریں: حسن نصراللہ
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے امریکہ کو لبنان اور خطے کی بدامنی کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔
عشرہ محرم کی مناسبت سے اپنے ایک خطاب میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ امریکی سفارت خانہ لبنان میں بدامنی پھیلا رہا ہے اور لبنان کے حالات خراب کرنے کے لئے ہدایات امریکی سفارت خانے سے جاری کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ لبنان میں ہو رہا ہے وہ بالکل وہی ہے جو عراق میں ہو رہا ہے کیونکہ ایک ہی کنٹرول روم سے دونوں ملکوں میں حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے شمالی لبنان کے شہر عکار میں آئل ٹینکر میں ہونے والے دھماکے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ عکار کے سانحے سے عبرت حاصل کرنا چاہئے تاکہ دوسرے علاقوں میں اس کی تکرار کو روکا جا سکے لیکن حکام ایک دوسرے پر الزام لگانے، دشمنام دینے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے لبنان میں ایندھن کے بحران اور اس میں امریکہ کے ملوث ہونے کا ذکر کیا اور کہا کہ اکثر کمپنیوں نے ایندھن کا احتکار کر رکھا ہے اور اسے بلیک مارکیٹ میں بیچنے کے لئے ذخیرہ کر لیا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر پیٹرول اور ڈیزل کی ایران سے درآمدات پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ لبنان کے ساتح کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے افغانستان کے حالات اور کابل میں طالبان کے داخل ہوجانے کا بھی ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ اور طالبان کے درمیان خفیہ سمجھوتے میں سچائی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ واشنگٹن نے اپنے دوستوں سے خیانت کی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ لبنان میں جن لوگوں نے امریکہ سے لو لگا رکھی ہے اور امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں انہیں افغانستان کی صورتحال اپنے سامنے رکھنا چاہیے، کہ امریکیوں نے کس طرح کروڑوں افغان عوام کو بھوکا پیاسہ اور دربدر کر کے ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔