Aug ۲۴, ۲۰۲۱ ۱۹:۲۷ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

عرب ذرائع ابلاغ نے جنوبی سعودی عرب میں جارح اتحاد کے خلاف یمن کی مسلح افواج کے ڈرون آپریشن کی خبر دی ہے۔

اسکای نیوز کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ آج صبح یمنی فوج کے ایک ڈرون طیارے نے جنوبی سعودی عرب کے عسیر علاقے پر حملہ کیا ہے۔

جارح سعودی اتحاد نے کہ جس کے فضائی دفاعی سسٹم کی مضحکہ خیز غلطیوں اور کمزوریوں کی ویڈیو بارہا منظر عام پر آچکی ہیں، دعوی کیا ہے کہ اس کے فضائی دفاعی سسٹم نے یمنی ڈرون کو مار گرایا ہے۔ جارح سعودی اتحاد نے اپنے دعوے میں مزید کہا ہے کہ ہم ، بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی حفاظت کے لئے لازمی اقدامات انجام دیں گے۔

یمنی فوج نے کچھ دنوں پہلے بھی چھے ڈرون طیاروں سے ریاض میں سعودی عرب کی آرامکو آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔ یمن کی نیشنل سالویشن کونسل کے سیکریٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ جارحین کا مقابلہ کرنا ہماری، دینی، ایمانی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے واضح کر دیا ہے کہ یمنی مجاہدین کو جارحین کا مقابلہ کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، یورپی ممالک یا دنیا میں کسی اور سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

درایں اثنا یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبہ البیضا کے الزاہر شہر میں دو آپریشن کرکے سعودی اتحاد کے حمایت یافتہ تکفیریوں کے اسلحے اور فوجی ساز و سامان کے دو گوداموں کو ضبط کر لینے کی خبر دی ہے۔ یمن کے ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ پہلے آپریشن میں شہر الزاہر کے الحبج نامی علاقے کی ایک مسجد کے قریب واقع اسلحے کے ایک گودام کو ضبط کیا گیا اور پھر اس کے بعد دوسرے آپریشن میں ایک سو چار بارودی سرنگوں کا پتہ لگا کر انہیں ضبط کیا گیا جو تکفیری دہشتگردوں کے ایک سرغنہ کے گھر میں چھپائی گئی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی ایجنسیوں نے تکفیری عناصر کی سازشوں کا مقابلہ کرنے میں ہوشیاری سے کام نہ لیا ہوتا تو ان ہتھیاروں اور بارودی سرنگوں سے یمنی شہری ، فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان نشانہ بنائے جاتے۔ یمن کے سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ البیضا کی سیکورٹی اور امن و استحکام سیکورٹی اداروں کی ریڈ لائن ہے اور ہم کسی بھی صورت میں کسی کو بھی اس صوبے میں بدامنی نہیں پیدا کرنے دیں گے۔

اس سے قبل یمن کی وزارت خارجہ، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے نام ایک خط میں صوبہ البیضاء میں جارح سعودی اتحاد کے ساتھ القاعدہ اور داعش دہشتگرد گروہ کے رابطے کے سلسلے میں خبردار کرچکی ہے۔ اقوام متحدہ اور سیکورٹی کونسل کے نام یمنی وزارت خارجہ کے خط میں سعودی عرب کی جانب سے القاعدہ اور داعش دہشتگردوں کی فنڈنگ، ان کے زخمی دہشتگردوں کا ریاض اور مآرب کے اسپتالوں میں علاج اور منصور ہادی کی مستعفی حکومت میں ان دونوں دہشتگرد گروہوں کے سرغنوں کو اہم عہدے دیے جانے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

ٹیگس