Aug ۲۶, ۲۰۲۱ ۱۸:۲۰ Asia/Tehran
  • عراق، امریکیوں کا ایک بڑا کاروان مشکوک طور پر عین الاسد فوجی اڈے میں داخل

عراق میں موجود دہشت گرد امریکی فوج کا ایک بڑا قافلہ بصرہ سے صوبہ الانبار میں عین الاسد ہوائی چھاؤنی میں تعینات ہوا ہے اس خبرکی تصدیق عراق کے ایک سیکورٹی ذریعے نے کی ہے۔

المعلومہ کی رپورٹ کے مطابق ایک باخبر سیکورٹی ذریعے نے بتایا کہ جنگی ساز و سامان سے لیس دہشت گرد امریکی فوج کا ایک بڑا قافلہ صوبے بصرہ سے عین الاسد فوجی چھاؤنی پہنچا ہے جبکہ اس کی کوئی وجہ بھی سامنے نہیں آئی ہے۔

عراق کے مذکورہ سیکورٹی ذریعے کے مطابق جب امریکہ کا یہ فوجی قافلہ عین الاسد منتقل ہو رہا تھا تو قافلے کے راستے کو امریکی جنگی طیارے مسلسل پرواز کر کے اس کو مکمل تحفظ فراہم کر ر ہے تھے۔

خبروں کے مطابق امریکہ کی سیکورٹی کمپنیوں کی مکمل ذمہ داری تھی کہ وہ اس فوجی قافلے کی منتقلی میں سیکورٹی فراہم کریں تاکہ امریکہ کا یہ فوجی قافلہ عین الاسد فوجی اڈے منتقل ہو سکے۔ کچھ امریکی فوجی طیارے بھی عین الاسد فوجی اڈے منتقل ہوئے ہیں۔

عراق و کویت کی جنگ کو تقریبا تین عشرے ہو رہے ہیں مگر جریشان گذرگاہ بدستور دہشت گرد امریکی فوجیوں کے کنٹرول میں ہے اور وہاں عراق کے صرف سرحدی فوجی تعینات ہیں۔ اس گذرگاہ پر عراق کی حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے جس کے باعث امریکی فوجی اس گذرگاہ سے آزادانہ طور پر آمد و رفت اور ہتھیاروں کو لانے لے جانے کا کام انجام دیتے رہتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ واشنگٹن اس گذرگاہ سے عراق میں اپنے فوجی اڈوں منجملہ عین الاسد چھاؤنی میں اپنے فوجیوں کو سپورٹ کرنے کے لئے ہتھیاروں کو لانے لے جانے کے لئے استعمال کرتا ہے۔

عراق میں عین الاسد فوجی چھاؤنی بغداد کے مغرب میں ایک سو ساٹھ کلو میٹر کے فاصلے پر صوبے الانبار میں واقع ہے اور خان البغدادی قصبہ اس فوجی اڈے سے صرف آٹھ کلو میٹر دور ہے۔ یہ فوجی چھاؤنی دس کلو میٹر کے رقبے میں یعنی بغداد کے گرین زون کی مساحت کے برابر علاقے میں پھیلا ہوا ہے اور یہ علاقے میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ شمار ہوتا ہے جبکہ عراقی فوجی بھی اس فوجی اڈے کے ایک حصے میں موجود ہیں۔

ٹیگس