جارح سعودی اتحاد کے خلاف یمنی فوج کا جوابی میزائل حملہ
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جوابی کاروائی کے طور پر جنوبی اور مشرقی سعودی عرب کے علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔سعودی شہر دمام میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔
سعودی عرب کے ساحلی شہر دمام میں ہونے والے دھماکے کے بعد جارح سعودی اتحاد نے مشرقی سعودی عرب کے علاقے پر میزائل حملے کی تصدیق کی ہے۔
سعودی ذرائع اور سوشل میڈیا کے صارفین نے بھی مشرقی سعودی عرب کے شہر دمام میں متعدد دھماکوں کی خبردی ہےجارح سعودی اتحاد نے مشرقی سعودی عرب پر حملہ ہونے کی تصدیق کرنے کے بعد جنوبی سعودی عرب میں نجران پر بھی میزائل حملہ ہونے کی خبر دی ہے۔البتہ جارح سعودی اتحاد نے ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے بیلسٹک میزائلوں کو نشانہ پر لگنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا گیا جبکہ پریس ذرائع نے دمام پر کئی میزائل داغے جانے کی خبر دی ہے۔
سعودی عرب کا شہر دمام خلیج فارس کے ساحل پر سعودی عرب کا ایک اہم ترین شہر ہے جس کے قریب آرامکو آئل تنصیاب بھی موجود ہیں۔
دریں اثنا بعض پریس ذرائع نے مقامی شاہدوں کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمنی فوج کے میزائل حملوں کی بنا پر سعودی شہر ظہران میں واقع سعودی عرب کی قومی کمپنی آرامکو کی تنصیبات کو بند کر دیا گیا۔
دوسری جانب سعودی ذرائع نے جنوبی سعودی عرب میں واقع خمیس مشیط میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ہفتے کی رات اعلان کیا ہے کہ یمن سے جنوبی سعودی عرب میں تین ڈرون طیاروں نے بمباری کی۔
سعودی اتحاد نے دعوی کیا ہے کہ یمن سے پرواز بھرنے والے ایک ڈرون طیارے کو جنوبی سعودی عرب کے علاقے خمیس مشیط میں تباہ کر دیا گیا۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے بارہا تاکید کی ہے کہ جب تک سعودی اتحاد کی جارحیت اور یمن کا محاصرہ جاری ہے سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں اور آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا اور ڈرون اور میزائل حملے کئے جاتے رہیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے تمام تر محاصرے کے باوجود یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی توانائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ سعودی اتحاد کی جنگ کا دائرہ اب یمن سے باہر جنوبی سعودی عرب تک پھیل گیا ہے۔