یمن پر سعودی اتحاد کا ہوائی حملہ
جارح سعودی اتحاد کی فضائیہ نے یمن میں تعز کے ایئرپورٹ کے آس پاس کے علاقوں پر حملے کئے۔
رپورٹوں کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے بدھ کو صوبہ مآرب کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔ المسیرہ نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صرواح پر ستائیس بار اور مدغل پر تین بار بمباری کی ہے۔
المسیرہ نے اسی طرح بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ تعز کے ضلع التعزیہ اور امان پہاڑیوں پر بھی پندرہ بار بمباری کی ۔ابھی ان فضائی حملوں میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی تفصیلات دستیاب نہیں ہوئی ہیں ۔
اس دوران شمالی یمن کے صوبہ صعدہ کے سرحدی علاقے منبہ میں سعودی فوجیوں کی بلااشتعال فائرنگ میں ایک عام شہری شہید ہوگیا۔جارح سعودی اتحاد نے نئے وحشیانہ حملے ایسے عالم میں انجام دیئے ہیں کہ صوبہ مآرب کے جنوبی شہر رحبہ کی مکمل آزادی اور سعودی اتحاد کے فوجیوں اور ان کے زرخرید دہشت گردوں کے وجود سے شہر کے پوری طرح پاک ہوجانے کے بعد شہر کے باشندوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔
یمن کے ایک سیکورٹی عہدیدار نے بتایا ہے کہ شہر رحبہ میں امن و استحکام قائم ہوگیا ہے۔ انھوں نے بتایا ہے کہ شہر کے باشندوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہر رحبہ کے دسیوں خاندان واپس آچکے ہیں ۔ ہمارے نمائندے نے بتایاہے کہ شہر کی طرف جانے والی سڑک پر گاڑیوں اور لوگوں کا اژدحام ہے جو اپنے گھروں کی جانب واپس جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ صنعا کے مشرق میں واقع صوبہ مآرب پر جارح سعودی اتحاد نے قبضہ کرلیا تھا اور یمنی افواج نے دو ہزار بیس میں اس صوبے کو آزاد کرانے کی کارروائی شروع کی ۔ سعودی اتحاد نے یمنی افواج کے مقابلے میں داعش اور القاعدہ کے دہشت گردوں کو بھی اتار دیا تھا لیکن انہیں شکست کا سامنا ہوا اور صوبے کے اکثر شہر اور علاقے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے کنٹرول میں آگئے ہیں۔
صوبہ مآرب یمن کا بہت اہم اور اسٹریٹیجک صوبہ ہے جہاں تیل اور گیس کے ذخائر بھی موجود ہیں ۔جارح سعودی اتحاد نے امریکہ، یورپ اور صیہونی حکومت کی مدد سے متحدہ عرب امارات اور اپنے بعض دیگر عرب اور غیر عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔