شام کے واقعات نے دنیا کے ایک قطبی نظام کا خواب چکناچور کر دیا
شام کے نائـب وزیر خارجہ بشار جعفری نے کہا ہے کہ دمشق نے دشمنوں پر فتح حاصل کر کے بین الاقوامی توازن تبدیل اور اس بات کو ثابت کر دیا کہ دنیا میں ایک قطبی نظام شکست سے دوچار ہو چکا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق بشار جعفری نے شامی علماء اور قبائلی سرداروں اور پناہ گزینوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا ہے کہ شام، دشمنوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود جس وجہ سے کامیابی حاصل کر سکا ہے وہ دانشمندانہ قیادت کے ساتھ عوامی اتحاد و یکجہتی ہے کہ جس کی بنا پر شام کے مقابلے میں بڑی طاقتوں کا بھرم خاک میں مل گیا ہے۔
شام کے نائـب وزیر خارجہ بشار جعفری نے کہا کہ ملک کے خلاف جنگ مسلط کئے جانے کی وجہ سیاسی و تاریخی محرکات کی حامل ہے جس کے تحت شام نے دنیائے عرب میں اتحاد قائم رکھنے اور خاصطور سے مسئلہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے مقابلے میں فرنٹ لائن پر اہم کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے شامی عوام میں اتحاد و یکجہتی کا تحفظ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے اسی عزم کے ساتھ شامی عوام، آئندہ بھی اپنے ملک کی حکومت کے ساتھ رہیں گے۔
واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں امریکہ، سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملے اور جارحیت سے شروع ہوا ہے جس کا مقصد علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کے لئے حالات کو سازگار بنانا رہا ہے۔