Oct ۱۳, ۲۰۲۱ ۰۷:۴۸ Asia/Tehran
  • یمن کا  ’الجوبہ‘ علاقہ سعودی عرب کے قبضے سے آزاد، یمنی فورسز سعودی اتحاد کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے قریب

یمن کے مرکزی صوبے ’مارب‘ کا اسٹریٹیجک ضلع ’الجوبہ‘ جارح سعودی اتحاد کے قبضے سے آزاد ہو گیا ہے۔

یمنی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یمنی فورسز نے ’الجوبہ‘ کو آزاد کرانے کے بعد پوری طرح اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ یمنی میڈیا میں ’الجوبہ‘ کے مرکز میں یمنی فورسز کی موجودگی کی تصویرں  چھپی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، یمن کے مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی اور سعودی عرب سے وابستہ ’الاصلاح‘ پارٹی کے کرایے کے فوجی ’الجوبہ‘ علاقے سے فرار کر رہے تھے۔

’الجوبہ‘ کی آزادی سے مارب شہر کی طرف پیشرفت کا راستہ کھل گیا ہے جس سے تیل سے مالامال صوبے مارب کو جنوب سے محاصرہ میں لینے کا کام آسان ہو گیا ہے۔

تیل اور گیس کے ذخائر سے مالامال ہونے کی وجہ سے مآرب صوبہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق، صوبے مارب کے پوری طرح آزاد ہونے کی  صورت میں یمن میں جارج سعودی اتحاد کا بچا کھچا دم خم بھی نکل جائے گا۔

اُدھر دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے صوبے مآرب کے باقی بچے تمام دیگر علاقوں کو بھی سعودی اتحاد کے فوجی اہلکاروں کے غاصبانہ قبضے سے آزاد کرائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے مآرب کے جنگی مورچوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جاری پیش قدمی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اسٹریٹیجک شہر کی آزادی، جارح سعودی اتحاد کے فوجی اہلکاروں کو اس علاقے سے نکال باہر کئے جانے اور یمن کے تیل سے مالامال اس صوبے کو واپس لئے جانے کے تعلق سے نہایت اہم نتائچ کی حامل ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی سیاسی کونسل کے رکن نے کہا کہ جلد ہی سعودی اتحاد کے خلاف یمنی عوام کی استقامت کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی اتحاد کا ہیڈکواٹر مآرب میں واقع ہے اور وہیں سے جارحانہ کاروائیاں انجام پاتی ہیں مگر اب صورت حال ایسی ہو چکی ہے کہ سعودی اتحاد کا تسلط زیادہ دیر باقی نہیں رہ پائے گا۔

انھوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج اپنی دفا‏عی توانائی کو مضبوط بنانے میں لگی ہوئی ہیں اور عنقریب اس کے نتائج کا مشاہدہ کیا جائے گا۔ محمد البخیتی نے کہا کہ مآرب میں طاقت کا توازن مسلسل یمن کی مسلح افواج اور عوامی رضاکا فورس کے حق میں تبدیل ہو رہا ہے اور نیا مرحلہ اب سعودی اتحاد کی طاقت کے زوال کی صورت میں شروع ہو گا۔

سعودی عرب یو اے ای اور امریکہ سمیت کئی دوسرے ملکوں کی حمایت سے یمن پر 26 مارچ 2015 سے یمن پر فضائی و زمینی حملے کر رہا ہے جس کے باعث اب تک 20 ہزار سے زیادہ یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور دسیوں لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔

سعودی اتحاد نے مستعفی و فراری صدر منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانے کے لئے حملے شروع کئے اور یمن کی سمندری، ہوائی اور زمینی ناکہ بندی کر رکھی ہے، لیکن ابھی تک یہ اتحاد اپنے کسی بھی ہدف میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

سعودی اتحاد کی ناکہ بندی کی وجہ سے یمن کو اشیاء خورد و نوش اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

 

ٹیگس