ریاض میں دھماکہ اور آتشزدگی، جیزان میں فوجی ٹھکانوں پر میزائل کی بارش
سعودی حکومت کی نیشنل گارڈ کی وزارت نے دارالحکومت ریاض میں آتشزدگی کی تصدیق کردی ہے۔ اس درمیان یمنی فوج نے سعودی عرب کے جنوبی شہر جیزان میں جارح سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل سے حملہ کرکے دسیوں جارح فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کردیا ہے۔
جمعرات کی رات سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں زبردست دھماکے کی آواز سنی گئی جس کے بعد ریاض کی فضاؤں میں دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔ سعودی عرب کی نیشنل گارڈ کی وزارت نے آتشزدگی کی تصدیق کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ حادثہ الیکٹرک شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا جبکہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ مشرقی ریاض کے علاقے غرناطہ میں اسلحہ کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد زبردست دھماکہ ہوا اور فضاؤں میں دھوئیں کے بادل دیر تک اٹھتے دیکھے گئے۔
صابرین اور الغدیر نیوز چینلوں نے خبردی ہے کہ یہ دھماکہ ریاض میں ہتھیاروں کے ایک ڈپو میں ہوا ہے۔ ابھی تک اس دھماکےمیں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
دوسری جانب جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں یمنی فوج کے میزائل حملے میں سعودی عرب کے پینتیس فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جمعرات کی رات سعودی فوجی اور ہتھیاروں کے مراکز کو پانچ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ اس کارروائی میں سعودی عرب کے پینتیس فوجی ہلاک و زخمی ہوئے جن میں کئی فوجی افسر اور فوجی ہواباز بھی شامل ہیں جبکہ ہتھیاروں کا گودام بھی تباہ ہو گیا۔یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی یہ کارروائی سعودی اتحاد کی جانب سے جاری وحشیانہ جارحیت کے جواب میں انجام پائی۔