Oct ۲۵, ۲۰۲۱ ۰۷:۳۱ Asia/Tehran
  • یمنی فورسز مآرب شہر کو آزاد کرانے کے نزدیک، کرایے کے فوجی فرار پر مجبور، عوام کو فوجی تنصیبات سے دور رہنے کی ہدایات

یمن میں مآرب اور شبوہ صوبوں کو سعودی اتحاد کے حمایت یافتہ کرایے کے فوجیوں سے آزاد کرانے کے لئے جاری آپریشن ”ربیع النصر“ میں یمنی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

رپورٹ ملنے تک یمنی فورسز جہاں تک پہونچ چکی ہے وہاں سے مآرب شہر صاف نظر آ رہا  ہے۔

یمنی فورسز کی مآرب اور شبوہ صوبوں میں جاری پیشرفت و کامیابی کی وضاحت کرتے ہوئے یمنی فورسز کے ترجمان یحیی سریع نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوجی تنصیبات کے قریب نہ جائیں۔

بریگیڈیئر یحیی سریع نے کہا کہ ”ربیع النصر“ آپریشن میں مآرب اور شبوہ صوبوں کے بہت بڑے حصہ آزاد ہو چکے ہیں اور یمنی فورسز مآرب شہر کے مضافات تک پہونچ چکی ہے۔

انہوں نے ایک ہفتہ پہلے شروع ہوئے ”ربیع النصر“ آپریشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کے دوران یمنی فورسز نے 278 بار کارروائی کی جسمیں 161 کارروائی مقبوضہ علاقوں میں اور 35 کارروائی سعودی عرب کی سرزمیں پر انجام دی گئی۔

یمنی فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ اس آپریشن میں میزائیل اکائی نے 130 کارروائیاں کیں جسمیں 95 مقبوضہ علاقوں اور 35 سعودی عرب کی سرزمیں میں انجام پائی۔ اسی طرح انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں یمنی فورسز نے 4 جاسوسی ڈرون مار گرائے جن میں ایک ‎سی ايچ-4، دو اسکین ایگل اور چوتھا یانگ لونگ تھا۔

یحیی سریع نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمنی فورسز نے سعودی اتحاد کے ہوائی حملوں کے باوجود یہ کامیابی حاصل کی، کہا، ”اگر دشمن یہ سوچ رہا ہے کہ اس کے جنگی جہاز ہماری فوج کے قدم روک سکتے یا اسکے ارادے کو بدل سکتے ہیں، تو وہ وہم کا شکار ہے۔ “

انہوں نے بتایا کہ ”ربیع النصر“ آپریشن کے دوران صوبے شبوہ میں عسیلان، بیجان، اور عین ضلعے جبکہ صوبے مآرب میں حریب اور العبدیہ نیز الجوبہ ضلعوں کے کچھ علاقے آزاد ہوئے ہیں۔

یمنی فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ ”ربیع النصر“ آپریشن کے دوران،  دشمن کے 550 کرایے کے فوجی مارے گئے، 1200 زخمی ہوئے اور 90 اسیر بنائے گئے۔ یحیی سریع نے کہا، ”ربیع النصر آپریشن کا سب بڑا نتیجہ یہ رہا کہ جو ‏علاقے آزاد ہوئے وہاں ہماری فوج نے اپنی پوزیشن مضبوط کر لی اور کرایے کے فوجی پیچھے ہٹ رہے ہیں۔“

ٹیگس