یمنیوں کی مار نے سعودی عرب کو امریکا سے مدد مانگنے پر مجبور کر دیا
یمن کے میزائلوں اور ڈرون طیاروں نے ریاض کو واشنگٹن سے مدد مانگنے پر مجبور کر دیا۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے خلاف حالیہ مہینوں میں یمنی فوج کے وسیع ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد ریاض کی انتظامیہ نے اپنے ڈیفنس سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے امریکا سے مزید ہتھیار خریدنے پر تاکید کی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روئٹرز نے بدھ کی شام جنگ یمن میں واشنگٹن سے ریاض کے مدد کے مطالبے کے بارے میں ایک مقالہ شائع کیا تھا۔
روئٹرز نے تین باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب پر امریکا کی جانب سے یمن کی بندرگاہوں کا محاصرہ ختم کرنے کا شدید دباؤ ہے اور اس نے اپنے ایئر ڈیفنس سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے واشنگٹن سے مدد کا مطالبہ کیا ہے۔
باخبر ذرائع نے اس بارے میں بتایا ہے کہ ریاض نے اپنی سرزمین کے اندر یمنی فوج کے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون حملوں کے بعد اپنے ڈیفنس سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے امریکا سے مدد مانگی ہے۔
امریکا کے ایک سینئر عہدیدار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ واضح طور پر اور خصوصی طور پر یمن کی بندرگاہوں اور یمن کے ایئرپورٹس کے موضوع پر ہماری توجہ ہے اور سعودی عرب کو یہ کام انجام دینا چاہئے۔
امریکا کے اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا دفاع، واشنگٹن کا ایک ہم وعدہ ہے۔