Oct ۲۹, ۲۰۲۱ ۲۲:۲۹ Asia/Tehran
  • یمنی فوج کے خلاف امریکیوں نے القاعدہ سے ہاتھ ملایا

یمن کے مآرب علاقے میں یقینی شکست کے پیش نظر امریکہ نے دہشت گرد گروہ القاعدہ کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

یمنی ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی حکام نے مآرب کے علاقے میں یمنی فوج کی پیش قدمی کو روکنے اور علاقے پر ان کے قبضے کو روکنے کے لیے حضرموت میں القاعدہ کے عناصر سے مذاکرات کیے ہیں۔

یمن کی ویب سائٹ الاخبار الیمنیہ نے جمعرات کے روز یمنی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکیوں نے القاعدہ کے عناصر سے کہا ہے کہ اگر وہ مآرب کی آزادی کو روکیں اور اس پر یمنی فوج کا کنٹرول نہ ہونے دیں تو ہم گوانتانامو جیل سے القاعدہ کے کچھ عناصر کو آزاد کر دیں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ چند روز قبل متعدد امریکی فوجی یمن میں القاعدہ کے مرکز گئے تھے۔ ذریعے نے دعویٰ کیا کہ وہ القاعدہ کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے وہاں گئے تھے لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ اس کا اصل مقصد القاعدہ کے کمانڈروں بالخصوص "خالد بطرفی" سے ملاقات کرنا تھا۔

امریکہ اور متحدہ عرب امارات نے یمن کے حضرموت علاقے میں القاعدہ کو آزاد چھوڑ رکھا ہے تاکہ اس علاقے کے تیل اور ذخائر کی آرام سے لوٹ پاٹ کی جا سکے۔

یاد رہے کہ یمن کی فوج اور رضاکار فورس گذشتہ کئی مہینوں سے شہر مآرب اور صوبہ مآرب کو سعودی نواز عناصر سے آزاد کرانے کے لیے آپریشن چلا رہی ہیں جس کے تحت انھوں نے کئی علاقوں کو آزاد کرالیا ہے۔ اب وہ مآرب کے قریب ہیں اور مستقبل قریب میں اسے آزاد کرا سکتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کے صوبہ مآرب میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائر موجود ہیں اس لیے اسے خاص اقتصادی اہمیت حاصل ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبہ مآرب کی آزادی کی صورت میں منصور ہادی کی حکومت کا بچنا ممکن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے بچانے کے لیے امریکی وہاں پر لڑ رہے ہیں۔

ٹیگس