Nov ۲۹, ۲۰۲۱ ۱۰:۳۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل سے روابط کی برقراری کے بعد عرب امارات میں اسلامی قوانین کی خلاف ورزیاں شروع

 امریکہ اور اسرائیل، متحدہ عرب امارات کو اپنی جال میں پھنسانے میں کامیاب ہو گئے۔

امریکہ کے دباو میں آ کر اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے بعد  متحدہ عرب امارات میں اسلامی  قوانین کی سراسر خلاف ورزیاں شروع ہو گئیں اورمتحدہ عرب امارات نے دباو میں آ کر 40 قوانین میں تبدیلیاں کیں جن میں شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنے کو بھی جرائم کی فہرست سے نکال دیا گیا اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے ، شراب نوشی، غیرت کے نام پر قتل جیسے قوانین میں نرمی کی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے سرکاری میڈیا سے جاری بیان میں ہدایت کی گئی ہے کہ جوڑے باقاعدہ شادی سے قبل پیدا ہونے والی بچوں کو قانونی حیثیت دینے کے لیے فوری طور پر شادی کرلیں۔ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر والدین بچے کو تسلیم نہیں کرتے اور اس کی دیکھ بھال نہیں کرتے تو ان پر فوجداری مقدمہ چلایا جائے گا جس کی سزا دو سال قید ہوسکتی ہے۔

قبل ازیں متحدہ عرب امارات میں شادی سے قبل جنسی تعلق قائم رکھنے اور بچوں کی پیدائش قابل گرفت جرم تھا تاہم اب صرف شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کو نہ اپنانا جرم تصور ہوگا۔

متحدہ عرب امارات میں اسلامی تعلیمات کے خلاف نام نہاد اصلاحات کی تفصیلات بتدریج سامنے آ رہی ہیں۔ ان قوانین کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے دوہزار بیس میں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر دستخط کئے تھے اور اس کے بعد اس ملک میں صیہونی حکومت کا سفارت خانہ قائم کرکے تل ابیب کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی برقرار کئے جس کے بعد سےاسلامی تعلیمات سے متصادم اقدامات کئے جا رہے ہیں۔   

ٹیگس