بے جرم و خطاء 25 سال سے سعودی جیل میں قطیف کے نوجوان کی درد ناک کہانی
گزشتہ 25 سال سے سعودی جیل میں قطیف کا ایک نوجوان بے جرم و خطاء قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے صوبے قطیف کے شیعہ نوجوان مصطفی معلم اپریل 1996 سے سعودی جیل «الدمام» میں قید ہے اور اس عرصے میں ان پر کافی تشدد ہوا۔ مصطفی معلم کو ایک نا کردہ جرم کی پاداش میں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ۔ جس واقعہ میں انھیں سزا دی گئی وہ واقعہ جب رونما ہوا تو مصطفی معلم 80 روز قبل سے جیل میں قید تھا اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اسے اس حد تک ٹارچر کیا گیا کہ اس نے نا کردہ جرم کا اعتراف کیا ۔حالانکہ جب یہ واقعہ رونما ہوا تھا تو وہ سعودی جیل میں قید تھا۔
سعودی عرب کی نام نہاد عدالت نے امریکی دباو میں آ کر شیعہ نوجوان مصطفی معلم کو عمر قید کی سزا سنائی ۔ اس مقدمے میں مصطفی معلم کو وکیل رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے خُبَر برج میں ہونے والے بم دھماکے میں 19 امریکی فوجی ہلاک اور 400 افراد زخمی ہوئے تھے۔ تاہم اس مشکوک دھماکے کے بارے میں سعودی عرب نے کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا ۔البتہ 2006 میں امریکہ نے حجاز کی حزب اللہ اور ایران پر اس کی ذمہ داری عائد کی تاہم 2007 میں امریکی وزیر جنگ ویلیم پیری نے کہا کہ اس دھماکے میں ایران کا نہیں بلکہ القاعدہ کا ہاتھ ہے۔