Dec ۱۲, ۲۰۲۱ ۰۹:۰۲ Asia/Tehran
  • مقبوضہ جولان کی ڈیموگریفی بدلنے کی صیہونی سازش کے خلاف مقامی مکین ڈٹ گئے

مقبوضہ جولان کے مکینوں نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے خطے میں اسرائیل کو نئی کالونیوں کی تعمیر نہیں کرنے دیں گے۔

شام کے مقبوضہ پہاڑی علاقے جولان کے مکینوں نے غاصب صیہونی حکومت کی اس علاقے میں نئی کالونیوں کی  تعمیر کے منصوبے پر رد عمل میں کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ انکی زمینوں کو ہڑپے۔

نیوز ایجنسی سانا کے مطابق، صیہونی وزیر اعظم نفتالی بنت مقبوضہ جولان کے علاقے میں دو نئی صیہونی کالونیوں کی تعمیر کا منصوب پیش کرنا چاہتے ہیں، جس پر اس علاقے کے مکینوں کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ جولان کے مکینوں کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے نئے منصوبے کا ہدف جولان کی آبادی کے تناسب کو بدلنا ہے۔

بنت کا یہ اقدام ”مستقل ڈیموگرافک رشد کی تشویق “ کے زیر عنوان منصوبے کا حصہ ہے جس پر موجودہ صیہونی حکومت کام کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ جلد ہی صیہونی کابینہ میں پیش ہونے والا ہے۔

یہ منصوبہ، جولان میں موجودہ صیہونی کالونی میں ہزاروں نئے گھر کی تعمیر کے علاوہ دو نئی کالونیوں میں 12 ہزار گھروں کی تعمیر پر مشتمل ہے۔ اسی طرح زراعت اور شمسی توانائی کے پروجکٹ بھی اس منصبوے میں شامل ہیں۔

اس وقت شام کے مقبوضہ جولان علاقے میں 32 کالونیوں میں 22 ہزار صیہونی رہتے ہیں۔ نئے منصوبے کے تحت سنہ 2025 تک اس کی آبادی میں 50 فی صد ا‍ضافے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جولان کی پہاڑیاں، شام کے صوبے قنیطرہ کا حصہ ہیں۔ صیہونی حکومت نے 1967 کی شش روزہ جنگ میں اس علاقے پر قبضہ کیا اور سنہ 1982 میں اسے اپنے مقبوضہ علاقوں میں شامل کر لیا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جولان پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کی مذمت میں کئی قراردادیں پاس ہو چکی ہیں۔

 

ٹیگس