Dec ۱۵, ۲۰۲۱ ۱۲:۲۲ Asia/Tehran
  • یمنی رہنما نے اقوام متحدہ کے نمائندے کے بیان کو مسترد کر دیا

یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے جنگ یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے بیان کی مذمت کی ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سکورٹی کاؤنسل میں ہینس گرینڈبرگ کے بیان کی مذمت کی ہے۔

محمد علی الحوثی نے بدھ کے روز اپنے ٹویٹ میں لکھا: یمن جنگ رکی نہیں ہے، بلکہ صنعا پر دشمن کا حملہ ناکام ہوا ہے جبکہ حملے، بمباری اور ناکہ بندی ابھی بھی جاری ہے۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ سکورٹی کاؤنسل کے رکن ممالک یمن پر جارحیت کرنے والے دشمن کے ساتھ ہیں اور انکی نظر میں فوجی حملے رک گئے ہیں، لیکن ہمیں سکورٹی کاؤنسل کے اس طرح کے دعوے سننے کی عادت ہو چکی ہے۔

یمن کے معاملے میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہینس گرینڈبرگ نے منگل کے روز سکورٹی کاؤنسل میں یمن پر سعودی اتحاد کی فورسز کے حملے ختم ہونے کی بات کہی تھی۔

جارح سعودی اتحاد کے حملے ایسے حالات میں آغاز ہوئے ہیں کہ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک بیان میں یمنی فوج اور رضاکار فورس پر الزامات عائد کئے اور جنگ بندی کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے دعوی کیا کہ یہ منصوبہ کے جسکے تحت یمن میں جنگ بندی شامل ہے، اقوام متحدہ کی نگرانی میں نافذ ہوگا۔

یمن پر سعودی اتحاد کے حملے 26 مارچ سنہ 2015 سے جاری ہیں جس میں شہید و زخمیوں کی تعداد لاکھوں میں پہنچ چکی ہے جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے گھر ہوئے ہیں۔ سعودی اتحاد کی بمباری میں یمن کے 85 فی صد بنیادی ڈھانچے تباہ ہو چکے ہیں جبکہ جنگ کی وجہہ سے یمن کو اشیاء خوردونوش اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

 

ٹیگس