یمن کے الثورہ اسٹیڈیم سمیت مختلف مقامات پر وحشیانہ بمباری
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں کھیل کے ایک میدان سمیت متعدد مقامات پرحملے کیے ہیں۔ دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو ان حملوں کا انتہائی سخت جواب دیاجائے گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعے کی صبح دارالحکومت صنعا کے الثورہ اسٹیڈیم سمیت مختلف مقامات کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔ جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ بمباری میں متعدد عام شہریوں کے زخمی ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
صنعا کے الثورہ اسٹیڈیم پر سعودی حملے کے آغاز سے پہلے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے سعودی اتحاد کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا کہ اسٹیڈیم کو اسلحہ ڈپو میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے عالمی ذرائع ابلاغ سے اپیل کی تھی کہ وہ سعودی عرب کے جھوٹے دعوے کی قلعی کھولنے کے لیے الثورہ اسٹیڈیم کا دورہ کریں اور جہاں چاہیں وہاں سے تصاویر اور فلمیں تیار کریں۔
دوسری جانب یمن کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر رائد جبل نے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے، صنعا کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ ناقابل استعمال ہوگیا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے پیر کی شب صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور نہدین نامی علاقے پر شدید بمباری کی تھی۔
قبل ازیں جارح سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف صوبوں کو اٹھاون راکٹوں اور میزائیلوں سے نشانہ بنایاتھا۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں صنعا، مآرب ، الجوف اور الحدیدہ میں رہائشی علاقوں اورعوامی کمیٹیوں کے دفاتر کو نقصان پہنچاہے۔
درایں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے کہا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس عنقریب، صنعا اور دیگر علاقوں پر حالیہ سعودی جارحیت کا ٹھوس جواب دے گی۔
اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی کا کہنا تھاکہ سعودی عرب کے لیے ہمارا جواب انتہائی دردناک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت، یمن کے خلاف جنگ میں ناکام ہوچکی ہے اور اسے کچھ حاصل نہیں ہوا اور اب وہ رہائشی علاقوں اور ایئرپورٹ جیسی سول تنصیبات پر حملے کررہی ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے کہا کہ سعودی حملوں سے ایک بار پھر عالمی برادری کی منافقت اور سلامتی کونسل کا ناکارہ پن کھل کر سامنے آگیا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ اور مغربی ملکوں کی ایما پر مارچ دوہزار پندرہ سے مشرق وسطی کےغریب، عرب اور اسلامی ملک یمن پر جنگ مسلط کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔
ساڑھے چھے سال سے زائد عرصے سے جاری اس وحشیانہ جنگ کے دوران سعودی اتحاد نے یمن کے پچاسی فیصد بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا ہے اور اس ملک میں غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔