یمن کی جنگ آخری مرحلے میں
محمد البخیتی نے کہا ہے کہ یمن کی جنگ اختتامی مرحلے میں پہنچ چکی ہے اور یمن پر جارحیت سعودی عرب اور امارات کے حق میں نہیں ہے اس لئے انھیں چاہئیے کہ وہ امن و صلح کی جانب قدم بڑھائیں۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن اور یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے مرکزی رہنما محمد البخیتی نے کل رات کہا کہ جارح قوتیں یمن کے خلاف بھر پور طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہیں تاہم یمن کے دلیر عوام اور استقامتی محاذ ان حملوں کا دندان شکن جواب دے رہا ہے۔
محمد البخیتی کا کہنا تھا کہ یمن اب ایک ایسے ملک میں بدل گیا ہے جو نہ فقط میزائل ، جنگی بحری جہاز اور کشتی بنا رہا ہے بلکہ اس کے پاس آپاچی ہیلی کاپٹر اور اینٹی شپ میزائل ( Anti-ship missile) بھی ہیں۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے اس سے قبل کہا تھا کہ سعودی حکومت اس خطے میں امریکہ اور صیہونی حکومت کی پالیسیوں پر عمل کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ ، برطانیہ اور فرانس بھی یمن پر سعودی جارحیت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں کیونکہ اس جارحیت کی وجہ سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امریکی اور یورپی ہتھیاروں کے بڑے خریدار بن گئے ہیں۔
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے رہنما محمد البخیتی نے کہا کہ سعودی عرب میں موجود یمنی گروہ اگر مذاکرات کے لئے سنجیدگی کے ساتھ دلچسپی کا اظہار کریں تو انصاراللہ ان کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے، لیکن اب تک اس سنجیدگی کے بجائے ہم نے جارحیت جاری رہنے کا ہی مشاہدہ کیا ہے لہذا یمن کی فوج اور عوامی رضاکاروں نے بھی جارحیت کے مقابلے میں استقامت اور مزاحمت جاری رکھی ہے۔
انھوں نے یمن پر سعودی جارحیت کے بارے میں کہا کہ جارحیت کا جاری رہنا بتاتا ہے کہ سعودی حکومت اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کرسکی ہے اسی لئے وہ اپنی جارحیت میں براہ راست عام شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔