Jan ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۷:۵۲ Asia/Tehran
  • یمن، عام معافی کے بعد سعودی اتحاد کے دسیوں ہزار جنگجو قومی حکومت کے سامنے تسلیم ہو گئے

صنعا کے ایک مقامی عہدیدار نے عام معافی کے اعلان کے بعد جارح سعودی اتحاد کے ہزاروں جنگجؤوں کے اس اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلینے کی خبر دی ہے۔

الخبرالیمنی کی رپورٹ کے مطابق صنعا کے پانچویں فوجی زون کے ایک عہدیدار ریاض صلاح البلدی نے اعلان کیا ہے کہ جب سے صنعا حکومت نے عام معافی کا اعلان کیا ہے سولہ ہزار فوجی جارح سعودی اتحاد چھوڑ چکے ہیں اور ان میں سے ہزاروں جنگجو صنعا کی جانب واپس پلٹنا چاہتے ہیں۔

صلاح البلذی نے مزید کہا کہ فریب خوردہ افراد کو بحفاظت ان کے شہروں اور آبائی دیہی بستیوں تک پہنچانے کی ذمہ داری صنعا کے فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے سپرد کی گئی ہے۔

یمن کی قومی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ عام معافی ایک ایسا موقع ہے جس سے وقت نکلنے سے پہلے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی صفوں سے فوجیوں کی علیحدگی کی وجوہات متعدد ہیں لیکن ان میں سب سے بڑی علت ان کے ساتھ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجی افسروں کی بدسلوکی و بے احترامی، زخمیوں کے علاج معالجے میں تساہلی و لاپرواہی اور کئی مہینوں سے ان کی تنخواہوں کی عدم ادائگی ہے۔

الخبر الیمنی کے مطابق صدارتی کمیٹی نے سعودی اتحاد کی صفوں میں فریب خوردہ افراد کے ساتھ رابطہ برقرار کرنے کا تیسرا مرحلہ شروع کردیا ہے اور توقع  کی جا رہی ہے کہ سیاسی شخصیات اور فوجی ، جارح سعودی اتحاد کی صفوں سے علیحدہ ہو کر صنعا حکومت کی صفوں میں شامل ہوجائیں گے۔

تقریبا ایک سال قبل یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا تھا کہ مرکزی حکومت کے رہنماؤں نے ان لوگوں کے لئے عام معافی کا اعلان کردیا ہے جو یمن کی مرکزی حکومت کے ساتھ آنا چاہتے ہیں۔

ٹیگس