اسرائیل، یواے ای کو ریپڈ الرٹ سسٹم دے گا، یمنیوں کے خلاف ایک ہوئے اسرائیل اور یو اے ای
اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کو ریپڈ الرٹ سسٹم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب نے یمنیوں کی میزائلوں کی شناخت کرنے کے لئے ابو ظہبی کو ریپڈ الرٹ سسٹم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے پہلے صیہونی حکومت نے اپنے دوست ملک متحدہ عرب امارات کو ائیرڈیفنس سسٹم دینے کی مخالفت کی تھی اور اب اسرائیل کے ٹی وی چینل-13 نے خبر دی ہے کہ تل ابیب نے یمنی فوج اور رضاکار فورس کے میزائلوں کی شناخت کے مقصد سے متحدہ عرب امارات کو ریپڈ الرٹ سسٹم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کے روز العربی الجدید اخبار نے اسرائیلی چینل-13 کے نامہ نگار آلون بن ڈیوڈ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ریپڈ الرٹ سسٹم میں جو تل ابیب متحدہ عرب امارات کو دینے والا ہے، ریڈار سسٹم اور کنٹرول سسٹم کے سافٹ وئیر نصب ہوں گے۔
اسرائیلی چینل کہتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کو یہ سسٹم دینے کا مقصد، علاقے میں ایک دفاعی سسٹم قائم کرنا ہے جس کو مستقبل میں خود ہی استعمال کرے گا۔
اسرائيلی چینل-13 نے اس بارے میں دعوی کیا ہے کہ تل ابیب مستقبل میں اس سسٹم کے ریڈار کو مقبوضہ فلسطین کے اندر ایران کے ممکنہ حملے کے وقت استعمال کرے گا اور حملے سے پہلے ہی اس کو خبر ہو جائے گی۔
یہ ریپڈ الرٹ سسٹم ایسی حالت میں متحدہ عرب امارات کے حوالے کیا جائے گا کہ حال ہی عبری زبان کے میڈیا نے خبر دی تھی کہ اسرائیل نے آئرن ڈوم اور میجک وینڈ نامی ائیرڈیفنس سسٹم سمیت ائیر ڈیفنس سسٹم کی ٹکنالوجی کو اس کے سسٹم کے لیک ہونے اور ایران تک اس کی رسائی کے خوف سے متحدہ عرب امارات کو فروخت کرنے سے انکار دیا تھا۔