امریکہ و اسرائیل مسلمانوں کے اصل دشمن ہیں، بدرالدین الحوثی
یمنی حکموت کے نگران اعلی عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ امریکہ و اسرائیل امت مسلمہ کے اندرونی مسائل و مشکلات سے بھرپور فائدہ اٹھا کر ان مسائل و مشکلات سے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل اور یمنی حکومت کے نگران اعلی عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن کے مختلف علاقوں کے قبائل اور گروہوں کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انھوں نے الجوف میں امن و آشتی اور مسائل کے حل کے لئے مختلف شخصیات اور سرکاری عہدیداروں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ دشمن عوام میں پھوٹ ڈالنے اور پیدا ہونے والے اختلافات سے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے حامی ممالک یمنی عوام کو اپنا مشترکہ دشمن سمجھتے ہیں جبکہ غاصب صیہونی حکومت سے مکمل ہم آہنگ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے موقف ایسے ہیں جو یمنی عوام کے مقابلے میں متحد ہیں اور ان کے مشترکہ موقف یمنی عوام پر مکمل واضح ہیں۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یمنی عوام کا فرض ہے کہ وہ بالکل متحد رہیں اور ملک کو اغیار کا تابع نہ بننے دیں۔دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب جارح قوتوں کی جانب سے یمنی فوج کے ڈرون اور میزائلوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا جا رہا ہے وہ جدید ترین دفاعی سسٹم کی خریداری کے سودے بھی کر رہے ہیں۔
محمد علی الحوثی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دفاعی سسٹم یمن کی مسلح افواج کے ڈرون طیاروں کے حملوں اور میزائلوں کو ناکام بنانے میں بے بس رہے ہیں انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دفاعی سسٹم سے یمن کی مسلح افواج کے ڈرون طیاروں کے حملوں اور میزائلوں کو ناکام بنانے کے بارے میں دعوے اس سے قبل بھی کئے جاتے رہے ہیں جن کا جھوٹا ہونا ثابت ہوتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یمن کے خلاف سعودی حکومت اوراس کے اتحادیوں کے حملوں اورجارحیت کا سلسلہ مارچ دوہزار پندرہ سے جاری ہے۔ ان حملوں میں اب تک لاکھوں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر اور دربدر ہوچکے ہیں۔ یمن پر سعودی اتحاد کی فوجی جارحیت میں یمن کی پچاسی فیصد سے زیادہ بنیادی تنصیبات تباہ ہوچکی ہیں اور بری ، بحری و فضائی محاصرے کے نتیجے میں یمنی عوام کو غذائی اشیا اور جان بچانے والی دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔