یمن میں سعودی جارحیت کے دوران دسیوں ہزار یمنی کینسر میں مبتلا
رپورٹ کے مطابق یمن پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں کے آغاز سے اب تک کم از کم 39 ہزار یمنی کینسر میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
صنعاء سے تسنیم نیوز کے مطابق، یمن کے ادارہ صحت کے اعلی عہدیدار مطہر المرو نے بتایا کہ ملک کے خلاف جارحیت کے آغاز سے اب تک 39000 افراد کینسر میں مبتلا ہوئے ہیں جنہیں یمن کے ظالمانہ محاصرے کی وجہہ سے بیرون ملک علاج کے لئے بھیجنا ممکن نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے 26 مارچ سنہ 2015 سے یمن پر سعودی-امریکی جارحیت شروع ہوئی جس کے نتیجے میں شعبے صحت، ان شعبوں میں ہے جس پر جنگ کے سب سے زیادہ منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ایک طرف یمن میں کینسر جیسے مرض اور بیماریوں میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے اور دوسری طرف یمنی مریض جارح سعودی اتحاد کی طرف سے کی گئی ناکہ بندی کی وجہہ سے علاج کی کمترین سہولتوں سے بھی محروم ہیں۔
مطہر المرو نے بتایا کہ جارح ممالک نے، یمن کے 3000 سے زیادہ کینسر کے مریضوں کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے۔ یہ وہ افراد ہیں جنکے نام یمن کے کینسر سینٹر کی فہرست میں باضابطہ طور پر درج ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمنی قوم کے رنج و الم کے تعلق سے بین الاقوامی سطح پر خاموشی شرمناک ہے، بین الاقوامی برادری کا ضمیر مردہ ہو چکا ہے اور وہ کسی طرح کے اصول و اقدار کی پابند بھی نہیں رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس دنیا میں سامراجی ملکوں کے منصوبوں کو نافذ کرنے کا آلہ بن گیا ہے اور انہیں کے مفادات کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، چاہے اسکے لئے قوموں کو نابود اور انکے بچوں کا قتل عام ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔