صنعاء ایئرپورٹ پر جارح سعودی اتحاد کی وحشیانہ بمباری
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے ایک بار پھر یمن کو شدید حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے پچھلے ہفتے سے یمن کے مختلف علاقوں پر حملے تیز ہو گئے ہیں۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب اور عرب امارات کے جنگی طیاروں نے آدھی رات کو دارالحکومت صنعاہ کے ایر پورٹ پر شدید بمباری کی۔ اس سے قبل بھی میڈیا ذرائع نے صوبہ حجہ، مآرب، جوف اور صعدہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی خبر دی تھی۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ابھی حال میں ملک کی بنیادی تنصیبات اور غیر فوجی مقامات پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے، اس کا جواب دینے پر تاکید کی ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ جارح اتحاد، یمن کے شہری اور غیر فوجی مراکز پر حملے کر کے ملت یمن کے عزم کو کمزور کرنے کا مقصد حاصل نہیں کر پائے گا اور ان حملوں کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
یمن کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر جارح سعودی اتحاد کے حملے ایسے عالم میں جاری ہیں کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے یمن میں جنگ بندی منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ جنگ بندی اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہوگی۔
سعودی عرب یمن پر 26 مارچ سنہ 2015 سے حملے کر رہا ہے۔ اس دوران دسیوں ہزار یمنی شہید و زخمی ہوئے اور دسیوں لاکھ بے گھر ہوئے ہیں۔ سعودی اتحاد نے یمن کی زمینی، ہوائی اور سمندری ناکہ بندی کر رکھی ہے جس کی وجہہ سے یمن کو اشیاء خوردونوش اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
سعودی اتحاد کی بمباری میں یمن کا 85 فی صد بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے جس کی وجہہ سے یمن کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔