جیزان میں جارح اتحاد کے خلاف یمنی فوج کا بڑا فوجی آپریشن
سعودی عرب کے سرحدی علاقے جیزان میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کی جوابی کارروائی میں جارح سعودی اتحاد کو بھاری نقصان ہوا ہے جس کا خود جارح اتحاد نے بھی اعتراف کرلیا ہے۔ اس درمیان یمنی عوام نے جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
یمنی فوج نے سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں سعودی فوجی اڈوں پر ایک بڑا حملہ کیا ہے ۔ یمنی فوج نے اس کارروائی میں جیزان کے الحثیرہ علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے ۔ یمن کی فوجی کارروائی میں جارح سعودی اتحاد کو بھاری جانی نقصان ہوا ہے اور جارح فوجیوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوگئی ہے۔ اس وسیع کارروائی کے بعد یمن کی مستعفی حکومت نے جیزان سیکٹر پر سعودی اتحاد کو ہونے والے جانی نقصان کے نئے اعداد و شمار جاری کئے ہیں ۔
الخبرالیمنی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مفرور و مستعفی حکومت کے مشیر انیس منصور نے کہا ہے کہ جیزان کے الحثیرہ علاقے میں یمنی فوج کے آپریشن میں سعودی عرب اور سوڈان کے انتالیس سے زیادہ فوجی اہلکار اور افسران مارے گئے ہیں ۔ یمن کی معزول اور مفرور حکومت کے نام نہاد مشیر نے کہا کہ ان لڑائیوں میں صنعا کے فوجیوں نے اس علاقے پر قبضہ کرلیا جسے جارح اتحاد شمالی یمن کے شہر حرض کے محاصرے کے لئے استعمال کرتا تھا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن کی نیشنل سالویش حکومت کے وزیراعظم عبدالعزیز بن حبتور نے اتوار کو یہ بات زور دے کر کہی کہ جارح سعودی اماراتی اتحاد میں شامل ممالک کی پوزیش بہت اچھی نہیں ہے۔ بن حبتور نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ یمن پر جارح سعودی اتحاد کی جارحیت کو آٹھ برس ہونے والے ہیں جارح ممالک کو خبردار کر کے کہا تھا کہ جنگ کے آٹھویں برس میں یمن ان ممالک کے خلاف طوفان بپا کردے گا جنھوں نے ہم پر حملہ کیا، ہماری قوم کو قتل کیا اور ہمار ے شہریوں پر رحم نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا جوابی حملہ تباہ کن ثابت ہوگا۔
درایں اثنا یمنی عوام نے ایک بڑا مظاہرہ کرکے یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت پر اقوام متحدہ کی خاموشی کو سخت ہدف تنقید بنایا ہے۔
المیادین ٹی وی نے پیر کو صوبہ صعدہ میں ایک عظیم الشان احتجاجی مظاہرے کی خبر دی ہے ۔ مظاہرین نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری، الحدیدہ بندرگاہ بند کئے جانے پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ مظاہرے کے شرکاء نے سعودی عرب کے خلاف زبردست نعرے لگائے اوراس کی جارحیتوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے یمن کے خلاف ریاض کے جارحانہ حملوں کو فورا بند اور ہمہ گیرمحاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے امریکہ ، مغربی ممالک اور صیہونی حکومت کے خلاف بھی نعرے لگائے۔ حالیہ دنوں میں جارح سعودی اتحاد نے الحدیدہ بندرگاہ کو بھی بند کردیا ہے۔ الحدیدہ بندرگاہ واحد ایسی گذرگاہ ہے جس سے ستر فیصد یمنی عوام کی غذائی اور طبی ضروریات پوری ہوتی ہیں ۔ گذشتہ برسوں میں بھی سعودی عرب یہ جارحانہ اقدام انجام دے چکا ہے جس کے باعث لاکھوں یمنیوں کو سخت نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔