غزہ کے عوام کا فلسطینی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
فلسطینی عوام نے صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید بے گناہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے عظیم الشان مظاہرے کئے ہیں۔
صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی بچوں اور خواتین کو خاص طور سے غیرانسانی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور مختلف رپورٹوں کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ان کے بنیادی ترین حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی کے عوام نے صیہونی جیلوں میں بند ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی حمایت اور ان سے اظہار یکجہتی کے لئے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ فلسطینی مظاہرین غزہ پٹی میں عالمی ریڈ کراس کے سامنے اکٹھے ہوئے اور صیہونی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا۔
قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے فلسطینیوں کا یہ اقدام اور مظاہرہ ایسے عالم میں کیا گیا ہے کہ چار سو پچاس سے زیادہ فلسطینی قیدی مسلسل تین مہینوں سے بطور احتجاج صیہونی حکومت کی آرمی کورٹ کی ڈرامائی کارروائیوں میں حاضر نہیں ہو رہے ہیں اور نمائشی فوجی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ یہ وہ فلسطینی قیدی ہیں جنھیں بغیر کسی عدالتی کارروائی اور عدالتی حکم کے جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے اور ایک طویل عرصے سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے ۔
ان فلسطینیوں کی حراست کو بلاکسی عدالتی عمل کے بار بار بڑھایا جاتا رہا ہے۔ صیہونی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کو مختلف قسم کے نفسیاتی اور جسمانی تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔
صیہونی جیلوں کے اہلکار ہر روز قیدیوں بالخصوص خواتین اور بچوں کو اٹھا لے جاتے ہیں اور انہیں اسپیشل کال کوٹھریوں میں قید تنہائی میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ اس وقت صیہونی جیلوں میں تقریبا پانچ ہزار فلسطینی قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔