Mar ۲۵, ۲۰۲۲ ۰۹:۰۹ Asia/Tehran
  • جنگ بندی معاہدے کے باوجود الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے تابڑ توڑ حملے

جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبے الحدیدہ میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کے خیال سے ایک بار پھر 150حملے کئے اور یوں اسٹاکہوم جنگ بندی معاہدے کی کھیلی خلاف ورزی کی ہے۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی جنگ میں مصروف جارح سعودی اتحاد نے صوبے الحدیدہ میں اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے خیال سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 150 مرتبہ صوبے کے مختلف علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔

یمنی کمانڈروں کی آپریشنل کمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے الحدیدہ کے مختلف رہائشی و غیر رہائشی علاقوں پر تابڑ توڑ حملے کئے۔ 

الحدیدہ صوبے بالخصوص شہر اور اسکی بندرگاہ کو اقتصادی نقطہ نظر سے خاص اسٹریٹیجک اہمیت حاصل ہے اور وہاں پر جنگ بندی کے قیام کے لئے اب تک بین الاقوامی سطح پر بارہا کوشش کی جا چکی ہے تاہم سعودی عرب نے ان کوششوں کا پاس و لحاظ رکھے بغیر روزانہ کی بنیادوں پر دسمبر ۲۰۱۸ میں سویڈن کے اسٹاکہوم شہر میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ معاہدہ جارح سعودی اتحاد اور یمنی فریق کے مابین اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پایا تھا۔

سعودی اتحاد اپنی گزشتہ تقریباً سات سالہ جارحیت کے دوران لاکھوں یمنی عوام کو خاک و خون میں غلطاں کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی ۸۵ فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر چکا ہے۔

ٹیگس